الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
معنی مراد لینا صحیح نہیں ہے۔ ج - ڈھال کی پشت پلٹ دی، یہ بھی ظلم کو ظاہر کرنے کی صفت سے کنایہ ہے، اور یہاں صریح لفظ سے مفہوم ہونے والے معنی مراد لینا صحیح ہے، کیونکہ عرب والے مصالحت کے وقت میں ڈھال کو اس طرح رکھتے ہیں کہ اس کا کھوکھلا اندرونی حصہ لوگوں کی طرف ہوتا ہے، اور پیٹھ اپنی طرف، پھر جب لڑائی کا داعی پکارتا ہے تو ڈھال کو پکڑ کر اس کی پیٹھ دشمنوں کی طرف کردیتے ہیں، تلوار اورنیزوںکے وار سے بچنے کے لئے۔ (۴) الف - چوڑے تکیہ والا ہونا - یہ غباوت وبیوقوفی کی صفت سے کنایہ ہے، کیونکہ چوڑا تکیہ لمبی گدی کو مستلزم ہے، اور لمبی گدی بیوقوفی کو مستلزم ہے، اور یہاں صریح لفظ کے معنی مراد لینا صحیح ہے۔ ب - ’’أَغَمُّ الْقَفَا‘‘گدی کے بال گھنے ہونا غباوت وبیوقوفی کی صفت سے کنایہ ہے عربوں کے گمان میں، اور یہاں صریح لفظ سے مفہوم ہونے والا معنی مراد لینا صحیح ہے۔ (۵) پازیب اور کنگن کا نہ گھومنا یہ عورت کے موٹا ہونے اور جسم کے بھرے ہونے کو مستلزم ہے، کیونکہ عورت اگر بیمار اور دبلی ہوگی تو پازیب پنڈلی میں اور کنگن پہنچے میں حرکت کرے گا، تو شعر میں صفت سے کنایہ ہے۔ (۶) الف- سخاوت اس کے جوڑے کے درمیان ہے، یہ سخاوت کی اس کی طرف نسبت سے کنایہ ہے۔ ب- جبڑوں میں پھونکنا (پھیلانا) یہ تکبر کی صفت سے کنایہ ہے، کیونکہ جبڑے پھیلانے سے بڑائی کا مظاہرہ کرنا لازم آتا ہے۔ ج- ناک پر ورم آنا یہ غصہ کی صفت سے کنایہ ہے، اس لئے کہ شدید غصہ کے آثار میں سے ناک پھولنا بھی ہے۔ (۷) چوہوں کی قلت یہ فقر وتنگی کی صفت سے کنایہ ہے، اور اس سے کنایہ ہے کہ گھر میں کچھ زائد اور بچی کچی چیزیں نہیں ہیں جو چوہوں کی کثرت کا سبب ہے۔ (۸) باورچی خانوں کا صاف ستھرا ہونا اور باندیوں کا باورچی خانہ کی اور کھانے کے وقت بچھائے جانے والے رومال کے دھونے کی شکایت نہ کرنا یہ سب بخل کی صفت سے کنایہ ہے، اور اس سے کنایہ ہے کہ پکانے اور سالن کی جگہ روٹی پر اکتفا کرلیتے ہیں۔ (۹) داؤد کے باورچی خانہ کا اور اس کے باورچیوں کا صاف ستھرا ہونا یہ بخل وکنجوسی کی صفت سے کنایہ ہے۔ (۱۰) گلاس، پیالہ، رومال اور ہانڈی کا صاف ستھرا ہونا یہ سب کنایہ ہے کنجوسی اور نفس پر تھوڑے سامان