مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
۲۰؍صفر المظفر ۱۴۱۹ھ مطابق ۱۶؍جون ۱۹۹۹ ء بروز منگل بعد فجر خانقاہِ امدادیہ اشرفیہ گلشن اقبال کراچیخیانتِ صدر پر خیانتِ عین کی تقدیم کے اسرار ارشاد فرمایا کہ خیانتِ عین کو خیانتِ صدر پر مقدم فرمایا جب کہ آنکھوں سے دل زیادہ اہم ہے تو اس کا ایک جواب یہ ہے کہ یہ ترقی مِنَ الْاَدْنٰی اِلَی الْاَعْلٰی ہے اور دوسرا جواب یہ ہے کہ خیانتِ عین سبب ہے خیانتِ صدر کا۔پہلے آنکھ خراب ہوتی ہے پھر دل خراب ہوتا ہے، اگر بدنظری نہ کرے تو دل گندے خیالات سے محفوظ رہے گا۔ لہٰذا اللہ تعالیٰ نے پہلے سبب بیان فرمایا اور بعد میں مسبب تا کہ جب سبب ہی نہ ہوگا تو مسبب کا تَرتُّب نہ ہوگا، یعنی جو نگاہ کی حفاظت کرلے گا تو اس کا قلب بھی خیانت سے محفوظ رہے گا۔ اورتیسرے یہ کہ مؤمن کا قلب اللہ تعالیٰ کی جلوہ گاہ ہے جیسا کہ حدیثِ قدسی میں ارشاد ہے کہ میں زمین وآسمان میں نہیں سمایا لیکن مؤمن کے قلب میں آجاتا ہوں یعنی باعتبارتجلیاتِ خاصہ کے، اور بدنظری سے دل اس قابل نہیں رہتا کہ حق تعالیٰ اس میں اپنی تجلیاتِ خاصہ سے متجلّی ہوں۔ جب ایک گندے مکان میں آپ کسی معزز مہمان کو نہیں ٹھہراتے اور کوئی لطیف المزاج کسی گندے مکان میں ٹھہرنا پسند نہیں کرتا تو لطیفِ حقیقی تو اللہ تعالیٰ ہیں وہ گندے قلب کو اپنی جلوہ گاہ نہیں بناتے۔ اس خسرانِ عظیم کا سبب خیانت ِعین ہے لہٰذا اس کو مقدم فرمایا تاکہ اس سے بچنے کا بندے خاص اہتمام کریں۔آیت فَسَبِّحۡ بِاسۡمِ رَبِّکَ کے لطائفِ عجیبہ ارشاد فرمایا کہ وَ لَقَدۡ نَعۡلَمُ اَنَّکَ یَضِیۡقُ صَدۡرُکَ بِمَا یَقُوۡلُوۡنَ کے بعد فَسَبِّحۡ بِاسۡمِ رَبِّکَ؎ کا رازجو اللہ تعالیٰ نے میرے قلب کو عطا فرمایا یہ شاید آپ کسی کتاب میں نہیں پائیں گے، نہ کہیں میری نظر سے گزرا۔ اس علم میں شاید ------------------------------