مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
حصولِ مقامِ صدیقیت کے لیے دعا ارشاد فرمایا کہ باب ِنبوت اب بند ہوچکا ہے لہٰذا اس کا مانگنا حرام بلکہ کفر ہے لیکن ولایتِ صدیقیت کے تمام دروازے کھلے ہوئے ہیں لہٰذا ہم سب یہاں کعبہ میں یہ دعا مانگ لیں کہ اے خدا!اولیائے صدیقین کی جو منتہا ہے جس کے دروازے آپ نے کھولے ہوئے ہیں ہمیں وہاں تک پہنچا دیجیے۔ کیوں کہ ولایت ِصدیقیت کی آخری سرحد سے ایک اعشاریہ بھی پیچھے رہ کر اگر ہم مرے تو حسرت ہوگی کہ کاش! وہ پالا بھی ہم چھولیتے۔ اپنے مہمانوں کو آپ مایوس نہ کیجیے کہ کریم میزبان ہمیشہ اپنے مہمانوں کی ہر فرمایش پوری کردیتا ہے پس ہماری درخواستوں کو آپ شرفِ قبولیت سے نواز دیجیے کہ ہم گدائے حرم بن کر آئے ہیں اور آپ شاہِ حرم ہیں سلطانِ حرم ہیں۔قلبِ عارف کی مثال سونے کی ترازو سے ارشاد فرمایا کہ ایک لکڑی تولنے کی ترازو ہوتی ہے اور ایک سونا تولنے کی ترازو ہوتی ہے۔ لکڑی کی ترازو میں پاؤ ڈیڑھ پاؤ رکھ دو تو پتا ہی نہیں چلتا، اس ترازو کا کانٹا نہیں ہلتا اور سونے کی ترازو سانس کی ہوا سے بھی ہل جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمارا قلب ایسا بنادے کہ اگر ایک ذرّہ بھی حرام خوشی آجائے تو ہمارا دل کانپ اُٹھے ، دل کی ترازو ہل جائے،کیوں کہ ایک اعشاریہ ایک ذرّہ حرام لذت کو دل میں لانا اللہ سے دور ہوجانا ہے۔ لکڑی کی ترازو کی طرح ہمارا دل اللہ بے حس نہ ہونے دے کہ گناہ کی حرام لذتوں کو در آمد کررہے ہیں اور دل پر کچھ اثر ہی نہیں ہورہا۔حدیث وَجَبَتْ مَحَبَّتِیْ....الحدیث کی جامع شرح ارشاد فرمایا کہ یہ اللہ والی محبت اتنی بڑی نعمت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ فر ماتے ہیں:وَجَبَتْ مَحَبَّتِیْ لِلْمُتَحَابِّیْنَ فِیَّ جو لوگ میری وجہ سے آپس میں محبت کرتے ہیں میری محبت ان کے لیے واجب ہوجاتی ہے یعنی احساناً اپنے ذمہ واجب کرلیتا ہوں ۔ میں ان سے محبت کرنے لگتا ہوں جس کی