مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
وہاں رہنا ہے لہٰذا ہر وقت یہ بیلنس نکالتے رہو کہ دنیا کے لیے کتنی محنت کرنی چاہیے اور آخرت کے لیے کتنی محنت کرنی چاہیے اور جو یہ بیلنس نہیں نکالتا وہ بیل ہوتا ہے۔ بیلنس کے اندر بیل موجود ہے جو بیلنس نہیں نکالے گا بیل ہوجائے گا۔ (حضرت اقدس کے اس لطیفے سے سامعین بہت محظوظ ہوئے۔) ۳؍ربیع ا لاوّل ۱۴۱۴ھ مطابق۲۲؍اگست ۱۹۹۳ ء، بروز اتوار،صبح ۱۱ بجےخانقاہ امدادیہ اشرفیہ، سینٹ پیئر، ری یونین رات بیان کے بعد بعض حضرات نے خواہش ظاہر کی تھی کہ کل صبح اتوار ہے، چھٹی ہے، اگر صبح بھی مجلس ہوجائے تو بہت اچھا ہے۔ حضرتِ والا نے منظور فرما لیا،چناں چہ صبح ۱۱ بجے بہت سے علماء حضرات جن میں اکثر حضرتِ والا سے تعلق رکھتے ہیں خانقاہ میں تشریف لائے۔بجلی کے اسراف پر استغفار حضرتِ والا اپنے کمرے سے خانقاہ تشریف لائے تو دیکھا کہ بجلی کی ٹیوب لائٹ جل رہی ہے۔ فرمایا کہ روشنی بجھا کر دیکھیے اگر ضرورت محسوس ہو تو دوبارہ جلالیں گے ورنہ استغفار کریں گے۔ چناں چہ روشنی بجھانے سے معلوم ہوا کہ ضرورت نہیں تھی۔فرمایا کہ ہم سب کو چاہیے کہ استغفار کریںرَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَا وَاِسْرَافَنَا فِیْ اَمْرِنَا اﷲ ہم سب کو معاف فرمائے اور اسراف سے بچائے۔ بعض وقت روشنی کی ضرورت نہیں ہوتی آدمی سمجھتا ہے کہ ضروری ہے۔ اس کا معیار یہی ہے کہ بجھا دو پھر دیکھو کہ ضرورت ہے یا نہیں اگر ضرورت ہو تو دوبارہ جلالو۔ بجھانے کے بعد پتا چلا کہ اس وقت ضرورت نہیں تھی لہٰذا اتنی دیر تک جو بجلی کا استعمال ہوا اس سے استغفار کرنا چاہیے کیوں کہ اسراف کرنے والوں کو اﷲ پسند نہیں کرتے۔رَبَّنَا اغْفِرْلَنَا ذُنُوْبَنَا وَاِسْرَافَنَا فِیْ اَمْرِنَا؎ ۔ ------------------------------