مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
الراحمین ہے وہ اس کے غم زدہ دل کا ضرور پیار لے گا اور اللہ کا پیار ایسا ہوگا جو بے مثل ہوگا، بے مثل ہوگا، بے مثل ہوگا ان شاء اللہ تعالیٰ ۔ اللہ کی رحمت ، اللہ کی محبت، اللہ کے کرم اور اللہ کے پیار میں جو مزہ ہے اس کے مقابلے میں دونوں جہاں میں کوئی مزہ نہیں سوائے دیدار الٰہی کے جو جنّت میں نصیب ہوگا، ایسے دل کو اللہ تعالیٰ پیار کرلیتا ہے جو ان کے لیے غم اٹھاتا ہے۔ کوئی بیٹا اگر اپنے باپ کی محبت میں لہولہان ہوجائے تو کیا باپ اس بیٹے کو گود میں اٹھا کر پیار نہیں لے گا؟جو بندہ اللہ کی محبت میں اپنے دل کو لہولہان کرلے گا، اللہ کو راضی کرنے کے لیے اس کے دل کا مشرق ومغرب شمال وجنوب خونِ تمنا سے سرخ ہوجائے گا کیا اللہ ایسے دل کو پیار نہیں کرے گا؟ ابا کا پیار مخلوق ہو کر کہیں ربّا کے پیار سے زیادہ ہوسکتا ہے؟ ارے ابّا اس پیار اور اس کرم کو کیا جانے جو ربا کو اپنے بندوں سے ہے۔ جو بندہ اللہ کی محبت میں اپنی حرام خوشیوں کا خون کرکے اپنے دل کو برباد کرے گا کیا اللہ تعالیٰ ارحم الراحمین اس کو مزید برباد کریں گے؟ اس کے دلِ غم زدہ زخم خوردہ اور حسرت زدہ کو اللہ تعالیٰ ایسی بے مثل خوشیوں سے آباد کریں گے کہ اہلِ عیش وعشرت ان کا خواب بھی نہیں دیکھ سکتے۔ اسی کو حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ بربادِ محبت کو نہ برباد کریں گے میرے دلِ ناشاد کو وہ شاد کریں گےحلال نعمت میں اشتغال کے حدود ارشاد فرمایا کہ اس زمانےمیں حرام سے بچو، حلال نعمت مستثنیٰ ہے مگر حلال نعمت سے بھی اتنا دل لگانا کہ جس سے نعمت دینے والے کے حق میں کمی آجائے جائز نہیں۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیںکَانَ یُحَدِّثُنَا وَکُنَّا نُحَدِّثُہٗ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہم سے گفتگو کرتے تھے اور ہم حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے گفتگو کرتے تھے اِذَا سَمِعَ الْاَذَانَ کَاَنَّہٗ لَمْ یَعْرِفْنَا وَلَمْ نَعْرِفْہُ؎جہاں اذان ------------------------------