مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
اے حسام الدین! تم اللہ کی روشنی ہو تمہاری برکت سے مجھے مثنوی کہنے کا جوش اُٹھ رہا ہے۔ اور جب مثنوی کا چھٹا دفتر لکھنا شروع کیا تب یہ شعر کہا ؎ اے حسام الدین ضیاء الدیں بسے میل می جوشد بہ قسمِ ساد سے اے حسام الدین! اب قسمِ سادس کی طرف میرا قلب مائل ہورہا ہے آپ کی برکت سے مثنوی کا چھٹا دفتر کہنے کا مجھے جوش ہورہا ہے ۔ اس میں بھی ان کا نام آیا۔ یہ معمولی بات نہیں ہے مولانا بھی ان پر عاشق تھے۔بعض ایسا بھی مرید ہوتا ہے کہ شیخ اس پر عاشق ہوتا ہے۔ یہ ان کی بڑی خوش قسمتی کی بات ہے۔ آج مولاناحسام الدین کے مزار کو دیکھ کر مثنوی کی یاد تازہ ہوگئی اور وہ شعر یہاں حل ہوگیا۔ اللہ تعالیٰ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے غلاموں کو کیا عزت بخشی ہے۔ اس اُمت کا عجیب مقام ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے غلاموں کو یہ عزت بخشی کہ قیامت تک ان کے کارنامے روشن ہیں۔مولانا رومی کے مزار پر چند قدم آگے مولانا رومی کا مزار ہے۔ مولانا رومی کے مزار پر حضرتِ والا نے الحمد شریف ، سورۂ تکاثر اور تین بار سورۂ اخلاص پڑھ کر دعا مانگی کہ یا اللہ! اس کو قبول فرما کر سارا ثواب حضرت جلال الدین رحمۃ اللہ علیہ کی روح مبارک کو عطا فرما۔ یا اللہ! حضرت جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ کے صدقے میں ہم سب کو نسبتِ اولیائےصدیقین عطا فرمادے۔ یا اللہ! حضرت جلال الدین رومی کے صدقے اور طفیل میں ہماری زندگی بھر کی دعاؤں کو قبول فرما اور جو نہیں مانگا وہ بھی عطا فرما ۔ اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَسْئَلُکَ مِنْ خَیْرِ مَاسَئَلَکَ مِنْہُ نَبِیُّکَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَنَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَاسْتَعَاذَ مِنْہُ نَبِیُّکَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَاَنْتَ الْمُسْتَعَانُ وَعَلَیْکَ الْبَلَاغُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ یا کریم یا کریم یاکریم؎ ۔ ------------------------------