مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُہٗ وَ نُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِعرضِ مرتّب مرشدی ومولائی ومحبّی ومحبوبی عارف باللہ حضرتِ اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم کے ملفوظات کا چوتھا مجموعہ موسوم بہ ’’انعاماتِ ربّانی ‘‘آج مؤرخہ ۲۱؍ ذوالحجہ ۱۴۱۸ ھ مطابق ۱۹؍ اپریل ۱۹۹۸ ء بروزِ اتوار طباعت کے لیے دیا جارہا ہے اللہ تعالیٰ شرفِ قبول عطا فرمائیں اور اُمتِ مسلمہ کے لیے قیامت تک مشعلِ راہ بنائیں،آمین۔ گزشتہ کئی برسوں سے رمضان المبارک میں ادائیگیٔ عمرہ کے لیےحرمین شریفین حاضری کا حضرتِ والا کا معمول ہے۔ اس سال بوجوہ عمرہ کا سفر ملتوی ہوا اس لیے مختلف ممالک میں حضرتِ والا سے تعلق رکھنے والے حضرات نے رمضان المبارک حضرتِ والا کی خدمت مبارک میں گزارنے کے لیے خانقاہ آنے کی اجازت طلب کی اور شعبان کے آخرہی میں جنوبی افریقہ،انگلینڈ،امریکا ،بنگلہ دیش اور ہندوستان سے متعدد علماء تشریف لائے اور ان کی درخواست پر اس سال حضرتِ والا نے ’’مثنویٔ مولانا روم‘‘ کا درس بھی دیا جو آخر شعبان سے آخر رمضان تک بعد نمازِ فجر جاری رہا۔ عجیب وغریب عاشقانہ ، عالمانہ ایمان افروز اور روح کو وجد میں لانے والا درس تھا جس کو علیحدہ کتابی شکل میں شایع کرنے کا ارادہ ہے۔ موجودہ جلد میں بعض ملفوظات اس درس سے بھی مختص کیے گئے ہیں۔ اس کے بعد شوال میں حضرتِ والا کا سفر برما اور بنگلہ دیش کا ہوا، وہاں کے بھی چند ملفوظات اس میں شامل ہیں اور اس کے علاوہ مختلف اوقات کے ارشادات درج ہیں۔