مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
نظر تو آئے گی لیکن گرمی اس کو ملے گی جو قریب ہوگا۔ یہ بات میرے شیخ حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم نے فرمائی۔مال اور جوانی کے بقا کا طریقہ ارشاد فرمایا کہ جو مال اللہ کے دین میں استعمال ہوگا وہی ہمارے کام آئے گا ، وہی ہماری دولت اور پونجی ہے اور یہ کبھی فنا نہیں ہوگا۔ باقی جو کھایا فنا ہوگیا جو پہنا ختم ہوگیا لیکن جو اللہ پر فدا ہوا جس سے اللہ کا دین پھیلایہ سب باقی رہ جائے گا۔ اسی طرح جن لوگوں نے اپنی جوانی اللہ پر فدا کی وہ ہمیشہ باقی رہے گی، مرتے دم تک اس کو اپنے اندر جوانی محسوس ہوگی بوڑھا ہوجائے گا، بال سفیدہوں گے لیکن دل میں جوانی رہے گی کیوں کہ وہ جوانی اللہ پر فدا ہو کر باقی ہوگئی۔ لہٰذا غیر فانی جوانی اگر چاہتے ہو تو اللہ پر فدا کردو، اگر چاہتے ہو کہ ہمارا مال کبھی فنا نہ ہو تو اللہ پر فدا کردو ۔ اگر چاہتے ہوکہ میری زندگی غیر فانی ہوجائے تو اللہ پر فدا ہوجاؤ۔ اس کی دلیل ہےمَا عِنۡدَکُمۡ یَنۡفَدُ وَ مَا عِنۡدَ اللہِ بَاقٍ؎ جو کچھ تمہارے پاس ہے سب ختم ہوجائے گا اور جو کچھ تم نے اللہ کے پاس بھیج دیا اپنا مال، اپنی جوانی، اپنی زندگی اللہ پر فدا کردی یہ سب غیر فانی ہے ہمیشہ باقی رہے گا۔ اللہ باقی ہے لہٰذا جو اللہ کے قریب ہوتا ہے باقی باللہ ہوجاتا ہے ۔ اب جوانی کو اللہ پر کیسے فدا کریں ؟ دل میں جو خواہش پیدا ہو اور اللہ اس خواہش سے راضی نہ ہو تو اس خواہش کو توڑدو اور اللہ کے حکم کو نہ توڑو۔ اور اس کی مشق کسی اللہ والے کی صحبت اور اس سے اصلاحی تعلق سے نصیب ہوتی ہے۔مٹی کے کھلونے اور امتحان ارشاد فرمایا کہ یہ حسین مٹی کے کھلونے ہیں۔ ہمارا امتحان اللہ نے مٹی کے ایسے کھلونوں سے لیا ہے جن میں پیشاب پاخانہ بھی بھر دیا تاکہ میرے بندے عقل نہ کھو بیٹھیں اور مزید کرم یہ فرمایا کہ ان کو نظر سے دیکھنا بھی حرام کردیا تاکہ ایسا ------------------------------