مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
پروانے کو چراغ ہے بلبل کو پھول بس صدیق کے لیے ہے خدا کا رسول بس میرے مرشد حضرت شاہ عبد الغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا تھا کہ دوسرے مصرع میں مضمون ناتمام ہے کیوں کہ اس میں خدا کی ضرورت ہی نہیں معلوم ہوتی ۔ یہ معلوم ہوتا ہے کہ خالی رسول مل جائے۔ حضرت نے فرمایا کہ یہ مصرع یوں ہونا چاہیے تھا کہ ؎ صدیق کے لیے ہے خدا ورسول بس واؤ لگاؤ تاکہ خدا بھی ملے رسول بھی ملے،دیکھیے بعض رشتہ داروں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں ستایا اور دل وجان سے آپ پر فدا رہے مگر اللہ پر ایمان نہیں لائے تو صرف رسول صلی اللہ علیہ وسلم ان کے لیے کافی نہیں ہوئے ۔ خالق اور مالک کو نظر انداز کرنا کون سی وفاداری ہے۔اللہ تعالیٰ کی مہربانی وکرم نے ہی تو ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیا۔ بآں رحمت کہ وقف عام کردی جہاں را دعوتِ اسلام کردی اس رحمت کے صدقے میں کہ جس کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے پورے جہاں کو دعوتِ اسلام دی۔ بحقِ آں کہ او جانِ جہاں است فدائے روضہ اش ہفت آسماں است صدقے میں اس پیارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کہ جو پوری کائنات کی جان ہیں کیوں کہ آپ نہ ہوتے تو جہاں بھی نہ ہوتا آپ کے روضۂ مبارک پرساتوں آسمان فدا ہورہے ہیں۔ظرافت میں فیضانِ علوم فرمایا کہ مدینہ منورہ میں ہمارے ایک ساتھی نے پوچھا کہ بلبل پھول پر اور