مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
بیویوں سے حُسنِ سلوک کا ایک عنوانِ جدید ارشاد فرمایا کہ رات جنوبی افریقہ سےایک میاں بیوی کا فون آیا کہ ہم دونوں میں شدید اختلاف ہے۔ بیوی نے کہا کہ جب میرا شوہر گھر آتا ہے تو میں بجائے خوشی کے خوف سے کانپنے لگتی ہوں کہ جیسے کوئی جلّاد آرہا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے میری زبان سے ایسا مضمون بیان کرادیا جس سے دونوں شیر وشکر ہوگئے، میں نے اس کے شوہر سے کہا کہ اپنی بیوی سے محبت کرو اور عشقِ لیلیٰ سے نورِعشقِ مولیٰ حاصل کرو کیوں کہ اللہ کا حکم ہے کہ اپنی بیویوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آؤ ۔ یہ معروف بہت بڑا معروف ہے۔ اس میں بیویوں کی خطاؤں کو معاف کرنا بھی داخل ہے، ان کے ٹیڑھے پن کو تسلیم کرتے ہوئے ان سے گزارا کرنا بھی اسی میں داخل ہے کیوں کہ سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت کی گویا تفسیر فرمائی کہاَلْمَرْأَۃُ کَالضِّلْعِ عورت مثل ٹیڑھی پسلی کے ہے اِنْ اَقَمْتَھَا کَسَرْتَھَا اگر پسلی کو سیدھا کرنا چاہو گے تو ٹوٹ جائے گیاِنِ اسْتَمْتَعْتَ بِھَا اِسْتَمْتَعْتَ بِھَا وَفِیْھَا عِوَجٌ؎ اور اگر اس سے گزارا کرنا چاہو گے تو ٹیڑھی پسلی سے گزارا ہورہا ہے یانہیں، کوئی ہسپتال میں داخل ہو کر اپنی پسلی سیدھی نہیں کراتا لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ عورت کے ٹیڑھے پن کی، ٹیڑھی بات کی اصلاح کی کوشش مت کرو۔ ایسے ہی گزارا کرلو اور بیوی کو لیلیٰ سمجھو اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ بیویوں سے تم کو تین نعمتیں ملیں گی لِتَسْکُنُوْا اِلَیْھَا تم کو اس سے سکون ملے گا اور مَوَدَّۃً یعنی محبت ملے گی وَرَحْمَۃً؎ اور رحمت ملے گی۔ یہ تین نعمتیں تم پاؤ گے۔ ایک صاحب نے مجھ سے کہا کہ میری بیٹی کے مزاج میں غصہ بہت ہے آپ اس کے لیے دعا کردیجیے ورنہ جب بیاہ کے جائے گی تو شوہر کے جوتے کھائے گی، میں نے کہا کہ دیکھو باپ کو کتنی فکر ہے۔ اللہ تعالیٰ کو بھی اپنی بندیوں کا کتنا خیال ہے۔ جب ------------------------------