مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
مجلس میں شرکت جائز نہیں جہاں اللہ کی کوئی نافرمانی ہورہی ہو۔ اگر بالفرض آج کل ہر وقت وہاں کوئی منکر ہوگا تو پھر جائیں گے ہی نہیں چاہے سفر کی ساری مشقتیں اور تمام اخراجات بے کار جائیں۔ شریعت کے ایک حکم پر سب کچھ قربان کیا جاسکتا ہے۔ ( ۱۴؍جون ۱۹۹۷ ء بروز ہفتہ ۸ بجے صبح ہوٹل قونیہ ، ترکی )عظمتِ شیخ کے متعلق علوم کے انمول موتی ( جنوبی افریقہ سے بعض بڑے علماء جن میں بعض حضرتِ والا کے خلفاء بھی تھے حضرتِ والا کی صحبت سے فیض یاب ہونے کے لیے حاضر ہوئے تھے، کسی فروگزاشت پر جملہ سالکین کی اصلاح کے لیے مندرجہ ذیل ملفوظ ارشاد فرمایا جو عجیب وغریب علوم کا حامل اور مفتاحِ طریق ہے۔ جامع ) ارشاد فرمایا کہ ہم نے بعض مشایخ کو دیکھا ہے کہ جنہوں نے اپنے شیخ کی خدمت نہیں کی تو ان کے مرید بھی ان کی خدمت نہیں کرتے، کوئی ان کے پیر نہیں دباتا اور میں دیکھتا ہوں کہ دس دس آدمی خدمت کے لیے پیش قدمی کرتے ہیں۔ دنیا میں دیکھ رہا ہوں حالاں کہ مجھ سے قابل ہیں۔ بعض ایسے بڑے قابل ہیں جو بخاری شریف بھی پڑھارہے ہیں لیکن دیکھتا ہوں کہ ان کے شاگردوں میں توفیقِ خدمت نہیں ہے جَزَآءً وِّفَاقًا؎ اللہ جزاء موافقِ عمل دیتا ہے۔ جو شیخ کے ناز اُٹھاتا ہے اس کے مریدین بھی اس کا ناز اُٹھاتے ہیں۔ اگر اس نے شیخ کے ناز نہیں اُٹھائے تو اس کا اثر اس کے مریدوں پر آئے گا اور اس کے مرید بھی اس کا ناز نہیں اُٹھائیں گے۔ اس لیے بتارہا ہوں کہ شیخ کے معاملے میں اللہ تعالیٰ سے خوب تو بہ واستغفار کرو۔ اگر کبھی کوتاہی ہوجائے تو پاؤں پکڑ کر معافی مانگو اتنی زیادہ اس کی محبت اور خدمت کرو کہ اس کا دل صاف ہوجائے۔ اس سے اتنا تو کہو کہ کاش! مجھ سے یہ بے ادبی یہ نالائقی نہ ہوتی کاش! مجھے ماں پیدا ہی نہ کرتی ؎ ------------------------------