مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
ایک ہی ہیں مگر صادقین یہاں کیوں نازل فرمایا؟ اس کا راز اللہ تعالیٰ نے میرے دل کو عطا فرمایا کہ جس شیخ سے مرید ہونا چاہو پہلے دیکھ لو کہ وہ تقویٰ میں سچا بھی ہے یا نہیں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ لباسِ متقین میں ہو اور صادق فی التقویٰ نہ ہو اور میرے بندے کہیں جعلی اور چکر باز پیروں کے چکر میں نہ آجائیں اس لیے صادقین نازل فرمایا مگر مراد متقین ہے۔عظیم الشان دروازۂ رحمت ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے توبہ کا دروازہ عطا فرما کر اپنے دائرۂ قرب اور دائرۂ مغفرت اور دائرۂ محبوبیت کو وسیع فرمادیا ورنہ گناہ گار بندے کہاں جاتے ، مایوس ہوجاتے اور اِنَّ اللہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیۡنَ؎ نازل فرما کر توبہ کا دائرہ بھی وسیع فرمادیا کیوں کہ یُحِبُّ مضارع ہے یعنی ہم موجودہ حالت میں بھی تمہیں معاف کردیں گے اور آیندہ اگر غلطی کرو گے تو آیندہ کےلیے بھی معافی کی امید دلاتے ہیں۔ مضارع میں حال واستقبال دونوں زمانہ ہوتاہے۔ اللہ نے صیغۂ ماضی نازل نہیں فرمایا مضارع نازل فرمایا جس کے معنیٰ ہوئے کہ اللہ تعالیٰ محبوب رکھتا ہے توبہ کرنے والوں کو حالاً بھی اور استقبالاً بھی یعنی حال میں بھی معاف کرکے اپنا محبوب بنالیں گے اور اگر مستقبل میں بھی اپنی خطاؤں پر نادم ہو کر توبہ کروگے تو آیندہ بھی معاف کردیں گے اور آیندہ بھی اپنا محبوب بنالیں گے۔ اس طرح اللہ تعالیٰ نے اپنے دائرۂ قرب ومغفرت ومحبوبیت کو وسیع فرمادیا۔عبادات کے انوار قلب میں کب داخل ہوتے ہیں ؟ ارشاد فرمایا کہ ذکر مثبت سے جو انوار پیدا ہوتے ہیں وہ اس دل میں نفوذ کرجاتے ہیں جو ذکر منفی اعلیٰ درجہ کا کرتا ہے ۔ ذکرِ مثبت کیا ہے ؟ ذکر اللہ ، نوافل ، تلاوت وغیرہ اور ذکر منفی کیا ہے؟ گناہ سے بچنا، تقویٰ سے رہنا، خاص کر حسینوں سے نظر کی حفاظت کرنا، تقاضائے شدید کے باوجود نہ ان سے ملنا ، نہ ان سے باتیں کرنا، نہ دل میں ان کا خیال لاکر مزہ لینا وغیرہ اور گناہ سے بچنے میں جو غم ہو اس کو برداشت کرنا، ------------------------------