مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
سے بچنے کا غم اٹھانے میں، نظر کی حفاظت میں جو مزہ ہے وہ اس دنیا ہی میں ملتا ہے جنّت میں نہیں ملے گا۔ جنّت دار العمل نہیں ہے دارالجزاء ہے، جنّت ثمرۂ تقویٰ تو ہے لیکن گناہ سے بچنے کی لذتِ تقویٰ اس دنیا ہی میں حاصل ہوسکتی ہے، گناہ سے بچنے کا غم اٹھانے کی لذت جنّت میں نہیں ملے گی۔ لہٰذا تقویٰ اختیار کیجیے چاہے کچھ ذکر نہ کیجیے میں اللہ کے بھروسے پر کہتا ہوں کہ مزے میں کسی سے کم نہ رہو گے بلکہ اہلِ مزہ آپ پر رشک کریں گے سلاطینِ کائنات کے تخت وتاج رشک کریں گے، نمکیاتِ لیلائے کائنات رشک کریں گے۔ زمین وآسمان رشک کریں گے،چاند اور سورج کی روشنی آپ کو لوڈشیڈنگ معلوم ہوگی۔ولایت کی بنیاد اللہ تعالیٰ نے تقویٰ پر رکھی ہے ذکر ونوافل پر نہیں ۔ یہ الگ بات ہے کہ جو اللہ کا ولی ہوجاتا ہے وہ بغیر ان کو یاد کیے نہیں رہ سکتا لیکن بنیادِ ولایت تقویٰ ہے کَمَا قَالَ اللہُ تَعَالٰی:اِنۡ اَوۡلِیَآؤُہٗۤ اِلَّا الۡمُتَّقُوۡنَ تقویٰ ذکرِ منفی ہے جو ذکرِ مثبت ( ذکرِ لسانی واعمالِ نافلہ ) سے بڑھ کرہے۔سب سے بڑی سنّت ارشاد فرمایا کہ ایک سب سے اہم سنّت یہ ہے کہ کسی وقت اللہ کو ناراض نہ کیا جائے۔ تقویٰ سب سے بڑی سنّت ہے۔ یہی تقویٰ ہے جو ہماری غلامی کے سر پر اللہ کی ولایت کا تاج رکھتا ہے اور آسان بھی اتنا کہ کام نہ کرو اور مزدوری لے لو یعنی گناہ کے کام نہ کرو، نامحرموں کو نہ دیکھو، چوری نہ کرو، غیبت نہ کرو وغیرہ اور ثواب لے لو اور ثواب کیا ہماری دوستی لے لو۔ہم تمہیں تقویٰ کی برکت سے اپنا دوست بنالیں گے۔قیامت تک اولیاء اللہ پیدا ہوتے رہیں گے ارشاد فرمایا کہ کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ سے ثابت ہوتا ہے کہ قیامت تک اولیاء اللہ پیدا ہوتے رہیں گے جیسے کوئی باپ اپنے بچوں سے کہے کہ میرے بچّو! روزانہ آدھا کلو دودھ پیا کرو اور دودھ کا انتظام نہ کرے تو وہ ظالم ہوگا کہ نہیں اور اللہ تعالیٰ ظلم سے پاک ہے۔ جب وہ اپنے بندوں کو حکم دے رہے ہیں کہ اگر تم تقویٰ حاصل کرنا چاہتے ہو یعنی میرا ولی بننا چاہتے ہو تو میرے خاص بندوں کے ساتھ ، متقین کے ساتھ رہ