مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
جاؤ گے ۔ لہٰذا ثوابوں کی جوڑ باقی نہ کرو، یہ دیکھو کہ میرا حکم ہے کہ چلے جاؤ ۔ وہاں سے میرا دین پھیلے گا۔ ہمیں وہ زمین عزیز ہے جہاں سے ہماری محبت کا نشر فی العالم ہو، مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ کتنے پیارے شخص ہیں فرماتے ہیں ؎ خوشتر از ہر دو جہاں آنجا بود کہ مرا با او سر و سودا بود اے دنیا والو ! دونوں جہاں میں جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ کو وہ زمین سب سے زیادہ پسند ہے کہ جہاں میرے سر کا اللہ کی محبت سے سودا ہورہا ہو۔خونِ شہادت اور عظمتِ الہٰیہ ارشاد فرمایا کہ جس دین کی اشاعت پر اللہ تعالیٰ نے سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کا خونِ مبارک بہانا گوارا کیا وہ دین عند اللہ کتنا قیمتی ہے۔ میں واللہ کہتا ہوں کہ کسی کافر کی کیا مجال تھی کہ وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا خون بہاتا، فرشتہ ایک چیخ مارتا اور سب بے ہوش ہوجاتے مگر اللہ تعالیٰ کو دکھانا تھا کہ اگر سارے عالَم کے درخت قلم بن جاتے اور سارے عالم کے سمندر روشنائی بن جاتے تو اللہ تعالیٰ قرآنِ پاک میں فرماتے ہیں کہ میری عظمت اور میری صفات کو یہ نہیں لکھ سکتے لہٰذاجب سارے عالم کے درختوں کے قلم اور ساری دنیا کے سمندروں کی روشنائی میری عظمتوں کی تاریخ لکھنے کے لیے ناکافی ہوئی تب میں نے سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کے خونِ نبوت سے، اس خونِ نبوت سے جو تمام نبیوں کے خونوں کا سردار تھا اور صحابۂکرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے خونِ شہادت سے اپنی عظمتوں کی تاریخ لکھوادی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خون بہنا اللہ تعالیٰ کی عظمتوں کی تاریخ سازی ہے۔ قیامت تک کے لیے ثابت ہوگیا کہ اللہ کتنا پیارا ہے جہاں پیغمبروں کے خون بہتے ہیں، جہاں صحابہ کی شہادتیں ہوتی ہیں، احد کے دامن میں ستر شہید بتارہے ہیں کہ تم لوگ اپنی قربانیوں کو کیا سمجھتے ہو، اس دین پر سید الانبیا ءصلی اللہ علیہ وسلم کا خون مبارک بہہ گیا، ہم ستر ایک ہی دن میں شہید ہوگئے۔ لہٰذا ہم لوگ سوچیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خونِ مبارک کے سامنے