مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
تو اس کے لیے اللہ تعالیٰ نے دل میں ایک نسخہ عطا فرمایا کہ دعا مانگو اور اللہ میاں سے یہ کہہ دو کہ اے اللہ! جس ملک میں اس وقت رات ہو اور وہاں شب قدر ہو تو میری اس دعا کو اے خدا!آپ اپنی رحمت سے وہاں پہنچادیجیے اور اس ملک کی دعاؤ ں میں شمار فرما کر قبول فرمالیجیے۔تجلیاتِ جذب کے زمان ومکان فرمایا کہ سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ اِنَّ لِرَبِّکُمْ فِیْ اَیَّامِ دَھْرِکُمْ نَفَحَاتٍ فَتَعَرَِّضُوْا لَہٗ لَعَلَّہٗ اَنْ یُّصِیْبَکُمْ نَفَحَۃٌ مِّنْھَا فَلَا تَشْقَوْنَ بَعْدَھَا اَبَدًا؎اے لوگو!تمہارے رب کی طرف سے تمہارے زمانے ہی کے دنوں میں نفحات آتے ہیں ان کو تم تلاش کرو اگر تم ان کو پاگئے تو اس کے بعد تم کبھی بدنصیب نہیں ہوگے۔تمہاری شقاوتِ ازلی سعادتِ ابدی سے تبدیل ہوجائے گی یعنی دائمی خوش نصیبی نصیب ہوجائے گی ۔ نفحات کے کیا معنیٰ ہیں ؟ دیہاتی زبان میں اس کا ترجمہ ہے اللہ پاک کی رحمت کی ہواؤں کے جھونکے۔ اور شہری زبان میں اللہ تعالیٰ کی نسیمِ کرم اور بزبانِ محدثِ عظیم ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ شرح مشکوٰۃ میں نفحات کے معنیٰ ہیں جذبات یعنی اللہ کی جذب کرنے کی تجلیاتاَللہُ یَجْتَبِیْۤ اِلَیْہِ مَنْ یَّشَآءُ؎یہاں وہ جذبات مراد ہیں۔ یہ حدیث اس آیت کی شرح ہے۔ اَلْاِجْتِبَاءُ مِنَ الْجَبْیِ وَالْجَبْیُ ھُوَ الْجَذْبُ ، جَبْیْ کے معنیٰ جذب کے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ جس کو چاہتا ہے اپنی طرف کھینچ لیتا ہے، مقناطیس کا خالق ہے۔ جو اتنا زبردست مقناطیس پیدا کرسکتا ہے کہ زمین کا چوبیس ہزار میل کا گولا جس کے نیچے کوئی کالم نہیں فضاؤں میں معلّق ہے ؎ ارض و سماء کیسے ہیں معلّق کوئی ستوں ہے اور نہ کوئی تھم ------------------------------