مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
لیکن اگر کوئی دعا کرتا رہے کہ اے اللہ! مجھے اولاد دے دے اور شادی نہ کرے تو کیااس کو اولاد ملے گی؟ ایسے ہی ریا سے بچنے کی یہ دعا جب قبول ہوگی جب اللہ والوں کی صحبت میں رہو۔ قطب العالم حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اللہ والوں کی صحبت میں رہنا سو برس کی اخلاص کی عبادت سے افضل ہے، پھر ہنس کر فرمایا کہ مگر ایک منٹ کی اخلاص کی عبادت نصیب نہیں ہوگی جب تک اللہ والوں کی صحبت میں نہیں جاؤ گے۔ اخلاص ملتا ہی ہے اللہ والوں کی صحبت سے۔ اب اگر کوئی یہ اشکال کرے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے تو صرف دعا سکھائی، صحبتِ اہل اللہ کی قید تو نہیں لگائی تو اس کا جواب یہ ہے کہ حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ جن کو یہ دعا سکھائی جارہی تھی وہ بھی تو صحبت یافتہ تھےحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے۔ جن کو صحبتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حاصل تھی ان کو یہ دعا بتائی گئی، معلوم ہوا کہ اللہ والوں کی صحبت بھی حاصل رہے اور یہ دعا بھی رہے تو پھر ان شاء اللہ! کام بن جائے گا۔ (۲۵؍شوال المکرم ۱۴۱۸ ھ مطابق ۲۳؍فروری ۱۹۹9ء دو شنبہ بعد فجر چھ بج کر ۴۵ منٹ خانقاہ شرافت گنج، ڈھاکہ بنگلہ دیش)دنیا کا مزہ بھی اللہ والوں ہی کو حاصل ہے ارشاد فرمایا کہ حضرت حکیم الاُمت مجدد الملت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جو اللہ والا ہوتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی دنیا کو بھی لذیذ کردیتے ہیں، اس کو اللہ کی نعمتوں میں، روٹی میں، کپڑے میں، بیوی بچوں میں، اپنی تجارت میں زیادہ مزہ ملتا ہے کیوں کہ نعمت دینے والے سے اس کا رابطہ اور تعلق صحیح اور قوی ہوگیا اور جو اللہ سے دور ہے وہ دنیا تو پاجائے گا لیکن دنیا کا مزہ نہیں پائے گا کیوں کہ جس نے دنیا بنائی ہے اس سے یہ دور ہے۔ جس نے کوئی مکان بنایا لیکن مکان میں رہنے والے کو مالکِ مکان سے کوئی تعلق اور محبت نہ ہو تو بتائیے اس کے مکان میں مزہ آئے گا؟ مالکِ مکان سے اگر خوب محبت ہو پھر اس کا مہمان بنے تو مزہ آتا ہے اور