مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
فرماتے ہیں کہ دلوں سے دلوں تک خفیہ راستے ہیں۔ جسم الگ الگ ہوتے ہیں دل الگ الگ نہیں ہوتے اور اس کا ثبوت ایک مثال سے پیش کرتے ہیں۔ مولانا مثالوں کے بادشاہ ہیں۔ فرماتے ہیں ؎ متصل نبود سفال دو چراغ نورِ شاں ممزوج باشد درمساغ دو چراغوں کے جسم تو الگ الگ ہوتے ہیں لیکن ان کا نور فضا میں مخلوط ہوتا ہے ۔ چراغوں میں فاصلے ہوتے ہیں روشنی میں فاصلے نہیں ہوتے ۔ کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ فلاں چراغ کی روشنی ایک فٹ تک ہے اور دوسرےچراغ کی روشنی دو فٹ تک جارہی ہے لیکن جو چراغ قوی النور ہوتا ہے اس کے فیض سے ضعیف النور چراغوں کے نور میں اضافہ ہوجاتا ہے کیوں کہ نور فضا میں مخلوط ہوتا ہے ۔ اسی طرح جو شیخ جتنا زیادہ قوی النور ہوگا اس کا فیض ضعیف النور اہلِ ایمان کو بھی پہنچتا ہے اور ان کا ایمان ویقین بڑھ جاتا ہے۔بد نظری کے گیارہ نقصانات ۱۔ ارشاد فرمایا کہ بدنظری نَصِّ قطعی سے حرام ہے ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے قُلۡ لِّلۡمُؤۡ مِنِیۡنَ یَغُضُّوۡا مِنۡ اَبۡصَارِہِمۡپس جو بدنظری کررہا ہے وہ نصِ قطعی کی مخالفت کررہا ہے اور نصِ قطعی کی مخالفت کرکے حرام کا مرتکب ہورہا ہے لہٰذا بد نظری سے بچنے کے لیے یہ استحضار کافی ہے کہ یہ نصِ قطعی کی مخالفت ہے۔ ۲۔ اور بد نظری کرنے والا اللہ تعالیٰ کی امانت میں خیانت کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں یَعۡلَمُ خَآئِنَۃَ الۡاَعۡیُنِ وَ مَا تُخۡفِی الصُّدُوۡرُ؎ لفظ خیانت کا نزول بتارہا ہے کہ ہم اپنی آنکھوں کے مالک نہیں ہیں، امین ہیں۔ خودکشی بھی اسی لیے حرام ہے کہ ہم اپنے جسم کے مالک نہیں ہیں، اللہ تعالیٰ نے بطورِ امانت کے ہمیں یہ جسم عطا فرمایا ہے اور چوں کہ یہ امانت ہے اس لیے مالک کی مرضی کے خلاف اس کو استعمال کرنا یا اس کو نقصان پہنچانا ، یا اس کو ختم کردینا جائز نہیں ،اگر ہم اپنے جسم وجان کے مالک ہوتے ------------------------------