مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
ہے تاکہ کوئی ظالم دیکھے ہی نہیں۔ یہ ہے غَشِیَتْھُمُ الرَّحْمَۃُ اﷲ کی رحمت بھی ایسے ہی ڈھانپ لیتی ہے جب بندہ ان کو یاد کرتا ہے۔ جب آپ دو رکعت پڑھ کر اﷲ سے روئیں گے اور حفاظت مانگیں گے کہ اے خدا! میری جان کو، میرے جسم کو ہر نافرمانی سے بچایئے تو اﷲ تعالیٰ کی مدد آجائے گی، ان شاء اﷲ۔کمالِ عشق تو مرمر کے جینا ہے نہ کہ مرجانا ارشاد فرمایا کہ دنیا میں رہ کر اﷲ والا رہنا ہی تو کمال ہے ورنہ جنگل میں جاکر فقیری لینا رہبانیت ہے جو اسلام میں حرام ہے کیوں کہ یہ کوئی کمال نہیں کہ جنگل میں یا سمندر کے کنارے جاکر پڑ جانا جہاں کوئی عورت ہی نہیں صرف گھاس اور پیڑ ہوں تو کس چیز سے نظر بچاؤگے؟یہ کوئی کمالِ ایمان نہیں ہے۔ کمالِ ایمان تو یہ ہے کہ مخلوق میں رہو ، تعلقات کی کثرت پر اﷲ کی محبت غالب رہے ؎ کمالِ عشق تو مر مر کے جینا ہے نہ مرجانا ابھی اس راز سے واقف نہیں ہیں ہائے پروانے اﷲ والے مر مر کے جی رہے ہیں اور جی جی کے مر رہے ہیں۔ ایک صاحب نے پوچھا کیسا مزاج ہے؟ میں نے کہا ؎ مر مر کے جی رہا ہوں جی جی کے مر رہا ہوںکیا ہم بھی تارکِ سلطنتِ بلخ کا درجہ حاصل کرسکتے ہیں ؟ ارشاد فرمایا کہ ہم آپ اپنی معمولی حیثیت کے باوجود سلطان ابراہیم ابن ادہم کا مقام حاصل کرسکتے ہیں جبکہ ہمارے آپ کے پاس سلطنتِ بلخ نہیں۔ غیر سلطنت والوں کو سلطان ابراہیم ابن ادہم کا ترکِ سلطنت کا درجہ حاصل کرنے کا نسخہ آج بتانا چاہتا ہوں۔ مان لیجیے سڑکوں پر جاتے ہوئے اچانک بغیر ارادے کے کسی حسین لڑکی یا لڑکے پر نظر پڑگئی اور اس کی صورت آپ کو اتنی پیاری معلوم ہوئی کہ اس کے انتہائی حسن و جمال نے آپ کے دل کو پاگل کردیا اور اس کے حسن سے سر سے