مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
ملاقات معیتِ حق ہے جیسا کہ دوسری حدیثِ قدسی میں بھی ارشاد ہے کہ اَنَا جَلِیْسُ مَنْ ذَکَرَنِیْ؎ جو مجھے یاد کرتے ہیں میں ان کا ہم نشین ہوتا ہوں لہٰذا اہل اللہ کی ہم نشینی اللہ کی ہم نشینی ہے ۔ اسی کو مولانا رومی فرماتے ہیں ؎ ہر کہ خواہد ہمنشینی با خدا گو نشیند با حضورِ اولیاء جو شخص چاہے کہ وہ اللہ کے پاس بیٹھے اس سے کہہ دو کہ وہ اللہ کے اولیاء کے پاس بیٹھا کرے ؎ دیدنِ او دیدنِ خالق شد است خدمتِ او خدمتِ حق کردن است اللہ والوں کو دیکھنا گویا اللہ کو دیکھنا ہے اور اللہ والوں کی خدمت کرنا گویا اللہ کی خدمت کرنا ہے۔حضرت موسیٰ علیہ السلام کا وہ چرواہا جو کہہ رہا تھا کہ اے اللہ! اگر آپ مجھے مل جاتے تو میں آپ کے پاؤں دباتا، آپ کو روغنی روٹی کھلاتا اور بکریوں کا دودھ پلاتا اگر اختر اس زمانے میں ہوتا تو اللہ کی رحمت اور توفیق سے میں اس چرواہے سے کہتا کہ اے ظالم !اللہ تو جسم سے پاک ہے۔ تو حضرت موسیٰ علیہ السلام کے ہاتھ پاؤں دبالے، ان کو بکریوں کا دودھ پلادے ، ان کو روغنی روٹی کھلادے، ان کی خدمت کرلے تو گویا تو نے اللہ کی خدمت کرلی۔ اللہ تو جسم سے پاک ہے لہٰذا اللہ نے اپنے عاشقوں کو جسم دے کر پیدا کیا تا کہ میرے بندے جب میری یاد میں تڑپ جائیں تو میرے عاشقوں کو دیکھ کر ان کو تسلی ہو اور میرے عاشقوں کی خدمت کرکے ان کو محسوس ہو کہ گویا ہم نےاللہ تعالیٰ کی خدمت کرلی۔ (۳؍ربیع الثانی ۱۴۱۸ ھ مطابق ۸؍ اگست ۱۹۹۷ء بروز جمعہ بعد عصر )اللہ کے نام پر مرنے جینے کا مزہ ارشاد فرمایا کہ اللہ کے نام پر جینے میں جو مزہ آتا ہے اور اللہ کے نام ------------------------------