مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
لانے میں دیر کردی یا کھانا اچھا نہیں ہے تو اسے ڈانٹ رہا ہے، غصے سے آنکھیں بھی سرخ ہیں مگر اسے دیکھے بھی جارہا ہے ؎ وہ دیکھتا نہیں تھا مگر دیکھ رہا تھا غصہ کررہا ہے لیکن بدنظری سے نفس اندر اندر مزہ لے رہا ہے۔ لہٰذا نفس سے ہوشیار رہیےاس کی چالوں میں نہ آئیے۔ غصہ ہو یا رحمت ہو کسی حال میں مت دیکھو۔ نفس کی چال سے وہی بچ سکتا ہے جس پر اللہ کی رحمت کا سایہ ہو۔ماریشس سفرِ جنوبی افریقہ کے آغاز سے پہلے ہی جناب عبد العزیز سوجی صاحب ماریشس سے جنوبی افریقہ حضرتِ والا کو ماریشس کی دعوت دینے کے لیے تشریف لائے اورتقریباً پچیس دن ساتھ رہے،حضرتِ والا نے ان کی دعوت کو قبول فرمایا اور ۳؍ اکتوبر ۱۹۹۷ء بروزِ جمعہ پونے نو بجے صبح جوہانسبرگ سے ماریشس کے لیے ہوائی جہاز سے روانگی ہوئی۔ جنوبی افریقہ سے سترہ افراد حضرتِ والا کے ہمراہ تھے جن میں حضرت مولانا عبدالحمید صاحب مہتمم دار العلوم آزادول اور شیخ الحدیث مولانا فضل الرحمٰن صاحب، حضرت مولانا مفتی حسین بھیات صاحب، حضرت مولانا محمد گاردی صاحب خلیفہ حضرت شیخ الحدیث صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور مولانا سلیمان گھانچی صاحب خلیفہ حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب بھی تھے۔ ماریشس پہنچنے کے بعد گیارہ افراد ری یونین سے ماریشس تشریف لائے۔پاسِ انفاس (۴؍ اکتوبر ۱۹۹۷ء بمقام ماریشس بروزِ ہفتہ بعد نمازِ فجر سمندر کے سامنے مکان کے وسیع برآمدے میں علماء کے محضر میں مندرجہ ذیل ارشادات فرمائے جو علومِ عجیبہ اور مضامینِ نافعہ کے حامل ہیں یہاں نقل کیے جاتے ہیں۔جامع ) ارشاد فرمایا کہ پہلے بزرگوں نے جو ذکر پاسِ انفاس جاری کیا تھا کہ ہر سانس میں لا الٰہ الا اللہ نکلتا تھا وہ زمانہ قوت کا تھا اب اس زمانے میں یہ پاسِ انفاس جائز نہیں ۔ اب اگر کوئی ایسا کرے گا تو دماغ میں خشکی ہو کر پاگل ہوجائے گا۔ پاسِ انفاس کی