مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
گزرنا بھی لذیذ ہوگیا، اس دریائےخون سے میرے قلب کے سارے آفاق سرخ ہوگئے تھے۔آپ آسمانِ دنیا کے اُفقِ مشرق کو ایک آفتاب دیتے ہیں لیکن میرے قلب کے چاروں اُفق خونِ تمنا سے سرخ کرکے آپ نے توبے شمار آفتابِ قرب عطا فرمائے ؎ یہ تڑپ تڑپ کے جینا لہو آرزو کا پینا یہی میرا جام و مینا یہی میرا طورِ سینا میری وادیوں کا منظر ذرا دیکھنا سنبھل کراعمال کی قیمت ارشاد فرما یا کہ ایک شخص نے چوڑیوں کے جھولے پر لاٹھی مار کر پوچھا کہ یہ کیا ہے؟ چوڑی والے نے کہا کہ کیا بتاؤں کہ کیا ہے بس ، ایک دفعہ اور اسی طرح پوچھ لیجیے تو یہ کچھ بھی نہیں ہے ۔ آدھی چوڑیاں تو ایک ہی لاٹھی سے ٹوٹ چکی ہیں۔ ایسے ہی ہمارے اعمال نازک ہیں، ان کی کوئی حیثیت نہیں ۔ اگر اللہ قبول کرلے تو سونا چاندی ہے ورنہ کچھ بھی نہیں۔ اعمال کی قیمت جب ہے کہ قبول ہوجائیں اس لیے نیکی کرکے اکڑنا نہیں چاہیے، ڈرتے رہنا چاہیے کہ نہ معلوم قبول بھی ہے یا نہیں اور قبولیت کے لیے دعا بھی کرنا چاہیے۔عاشقوں کا ذوق حضرتِ والا کے ایک محب کا فون آیا جن کو آج صبح حضرتِ والا نے بلایا تھا لیکن وہ کسی وجہ سے نہ آسکے۔وہ فون پر بار بار معافی مانگ رہے تھے، حضرتِ والا نے فرمایا کہ آپ جو محبت سے بار بار معذرت کررہے ہیں عاشقوں کا ذوق یہی ہوتا ہے کہ معذرت پر معذرت پیش کرتے ہیں مگر سیری نہیں ہوتی۔ ان کا دل چاہتا ہے کہ معذرت کرتے