مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
کسی حسین لڑکی یا لڑکے کو دیکھتا ہے اسی لمحے وہ یُرِیْدُوْنَ وَجْھَہٗکے دائرےسے نکل جاتا ہے۔ اس وقت وہ مریدِ لیلیٰ ہوتا ہے ، مریدِ مولیٰ نہیں رہتا کیوں کہ جو مریدِ مولیٰ ہوتا ہے وہ مریدِ لیلیٰ ہو ہی نہیں سکتا اور یہ مرنے والی لاش کو دیکھ رہا ہے۔ جو شخص مولیٰ کو چھوڑ کر مرنے والی لاشوں کو دیکھتا ہے یہ مستقبل سے بے خبر ہوتا ہے اور ہر وہ شخص جو مستقبل سے بے خبر ہوتا ہے اسی کو بے عقل اور بے وقوف کہا جاتا ہے۔ حماقت اور بے عقلی کی بین الاقوامی تعریف یہ ہے کہ مستقبل اور انجام بینی سے بے خبری۔ بتائیے جس لڑکے یا لڑکی کے حُسن کو دیکھ کر یہ مست ہورہا ہے اس پر بڑھاپا آئے گا یانہیں ، یا اس کو موت آسکتی ہے یا نہیں یا اس کا حُسن جوانی ہی میں زائل ہوسکتا ہے یا نہیں؟ اس وقت سوائے پچھتا نے اور ہاتھ مَلنے کے کیا ملے گا۔ پس یُرِیْدُوْنَ وَجْھَہٗ میں اللہ تعالیٰ نے اپنے عاشقوں کا حال اور استقبال بیان فرمادیا۔ لہٰذا اس زمانے میں بھی جو یُرِیْدُوْنَ رہے گا یعنی اللہ تعالیٰ کو دل میں ہر وقت مراد بنائے گا اور غیر اللہ سے دل نہ لگائے گا اس کو بھی استقامت علی الدین اور حُسنِ خاتمہ نصیب ہوگا کیوں کہ صحابہ میں یہ شان کیسے آئی ؟ یُرِیْدُوْنَ وَجْھَہٗ سے آئی اور یُرِیْدُوْنَ وَجْھَہٗ کی شان ان میں کیسے پیدا ہوئی ؟صحبتِ نبوت کے فیضان سے۔اسی کی مشق کے لیے شیخ کی صحبت میں رہنا پڑتا ہے۔ سفر وحضر میں اس کے ساتھ ایک زمانہ لگانا پڑتا ہے جیسے بچہ ایک زمانہ ماں کا دودھ پیتا ہے تب تگڑا ہوتا ہے۔ (۱۱؍شوال المکرم ۱۴۱۸ ھ مطابق ۹؍فروری ۱۹۹۹ء بروز دو شنبہ بعد فجر چھ بج کر ۴۵ منٹ خانقاہِ امدادیہ اشرفیہ گلشن اقبال کراچی )شرح حدیث اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنْ جَھْدِ الْبَلَاءِ الخ ارشاد فرمایا کہ حدیث ِپاک کی یہ دعا اللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنْ جَھْدِ الْبَلَاءِ وَدَرْکِ الشَّقَاءِ وَسُوْءِ الْقَضَاءِ وَشَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ؎ روزانہ مانگنے کا معمول بنالیں ۔ اس کی برکت سے ان شاء اللہ تعالیٰ سخت مصیبت سے، شقاوت وبدبختی ------------------------------