مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
تھے اس لیے خطاؤں سے مایوس نہ ہو۔ کوشش تو کرو، جان کی بازی لگا دو کہ کوئی خطا نہ ہو لیکن بربنائے بشریت اگر کبھی پھسل جاؤ تو فورا ًتوبہ کرکے ان کے دامنِ رحمت اور دامنِ محبوبیت میں آجاؤ اور اگر شیطان ڈرائے کہ آیندہ پھر یہی خطا کرو گے تو کہہ دو کہ میں پھر توبہ کرلوں گا، ان کی چوکھٹ موجود ہے اور میرا سر موجود ہے ، میری جھولی باقی ہے اور ان کا دستِ کرم باقی ہے۔ یہ میرا سر سلامت رہے جو ان کی چوکھٹ پر پڑا رہے اور میرا دستِ سوال سلامت رہے جس سے میری جھولی بھرتی رہے۔ کیا یہ الفاظ اور یہ زبان زمین کی زبان ہے، یہ آسمان سے عطا ہوتی ہے۔ میرا ایک شعر ہے؎ میرے پینے کو دوستو سن لو آسمانوں سے مے اترتی ہے خطا ہونا تو تعجب کی بات نہیں کیوں کہ انسان مجموعۂ خطا ونسیان ہے لیکن خطا کے بعد توبہ نہ کرنا اور خطا پر قائم رہنا یہ بات تعجب اور خسارے کی ہے لہٰذا فوراً توبہ کرو اور اگر شیطان ڈرائے کہ تم پھر یہی خطا کرو گے تو اس سے کہہ دو کہ میں توبہ کررہا ہوں اور میرا توبہ توڑنے کا ارادہ نہیں ہے۔ اس کے باوجود اگر آیندہ توبہ ٹوٹ جائے گی تو پھر توبہ کروں گا، پھر رو رو کے ان کو منالوں گا۔خوب سمجھ لیجیے کہ توبہ کی قبولیت کے لیے اتنا کافی ہے کہ توبہ کرتے وقت توبہ توڑنے کا ارادہ نہ ہو، عزم مصمم ہو کہ آیندہ ہر گز ہر گز یہ گناہ نہ کروں گا، بوقتِ توبہ ارادۂ شکستِ توبہ نہ ہو تو اس کی توبہ قبول ہے۔ جس کو یہ علم ہوگا شیطان اس کو مایوس نہیں کرسکتا۔ (۳؍رمضان المبارک ۱۴۱۸ ھ مطابق۲؍جنوری ۱۹۹9ء بروز جمعہ بعد فجر خانقاہِ امدادیہ اشرفیہ گلشن اقبال ۲ کراچی )مولانا رومی کی محبتِ شیخ اور اس کی وجہ ارشاد فرمایا کہ ہوائی جہاز ڈھائی گھنٹے میں جدہ پہنچ جاتا ہے اور ریل شاید ایک ماہ میں پہنچے۔لہٰذا عبادت کی کثرت مت دیکھو۔ عارف کی دو رکعت غیر عارف کی لاکھ رکعت سے افضل ہے۔ اس لیے ہمارے بزرگوں نے فرمایا کہ اپنی کثرتِ عبادت