مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
مرنے والوں پر اس حیّوقیّوم کی عظمت اور تعلق ومحبت کی دولت کو گویا ضایع کردیا۔لہٰذا نیک اعمال سے دل میں جو نور آرہا ہے اس کو نظر بچا کر ، گناہوں سے بچ کر محفوظ رکھنا ضروری ہے اور اگر شیطان کہے کہ دیکھنے میں بہت مزہ آتا ہے تو اس وقت میرا شعر پڑھ دینا ؎ ہم ایسی لذتوں کو قابلِ لعنت سمجھتے ہیں کہ جن سے رب مرا اے دوستو ناراض ہوتا ہے اگر آپ نے اس عریانی کے ماحول میں آنکھوں کی حفاظت کرلی تو ایسا قوی نور دل میں پیدا ہوگا جو اُڑا کر عرش والے مولیٰ تک ان شاء اللہ پہنچادے گا۔اور اگر حفاظت نہ کی تو جو نور حاصل ہے وہ بھی ختم ہوجائے گا۔تو بتائیے کیا فائدہ ہوا؟ وطن سے اتنی دور آئے، گھر بار چھوڑا، کاروبار چھوڑا، سفر کی مشقت اُٹھائی اور اللہ تعالیٰ کی لعنت خرید لی کیوں کہ سرور ِعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی لَعَنَ اللہُ النَّاظِرَ وَ الْمَنْظُوْرَ اِلَیْہِ؎ یہ کوئی معمولی گناہ نہیں ہے آنکھوں کا زنا ہے۔ بخاری شریف کی حدیث ہے:زِنَاالْعَیْنِ النَّظَرُ؎ اور لعنت کے کیا معنیٰ ہیں ؟ اللہ کی رحمت سے دوری ، جو عورتیں ننگی پھر رہی ہیں اور اپنے کو دکھا رہی ہیں ان پر بھی لعنت برس رہی ہے اور جو ان کو دیکھ رہے ہیں ان پر بھی لعنت برس رہی ہے ۔ لہٰذا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بددعا سے بچو، پیروں کی بددعا سے ڈرنے والو ! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جن کی غلامی کے صدقے میں پیری ملتی ہے ان کی بددعا سے کتنا ڈرنا چاہیے ۔آپ نے بد دعا فرمائی ہے :لَعَنَ اللہُ النَّاظِرَ وَالْمَنْظُوْرَ اِلَیْہِ اے اللہ! اپنی رحمت سے ان سب کو محروم کردے جو آپ کو چھوڑ کر غیروں پر مررہے ہیں ، جو غیروں کو دیکھ رہے ہیں اور خود کو غیروں کو دکھارہے ہیں۔ یہ بے وفا ہیں، نالائق غلام ہیں، جوآپ جیسے محسن اور پالنے والے کو چھوڑ کر عاجز اور بے وفا غلاموں کے غلام بنے ہوئے ہیں۔اہل اللہ کی قیمت ارشاد فرمایا کہ کسی اللہ والے کی مٹی کو مت دیکھو ، جو اس کے ------------------------------