مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے’’مرقاۃ ‘‘میں دوسری احادیث نقل کرکے ثابت فرمایا ہے کہ جمعہ کے دن مرنے والے کا قیامت کے دن بھی حساب نہیں ہوگا اور یہ اس حال میں حاضر ہوگا کہ اس کی پشت پر شہیدوں کی مہر لگی ہوگی۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو جمعے کی موت نصیب فرمائے، آمین۔ہم نشینِ آفتابِ حق ارشاد فرمایا کہ سائنس دان کہتے ہیں کہ زحل، مشتری، زہرہ اور مریخ وغیرہ سیاروں میں سے بعض کو اللہ تعالیٰ نے چار چاند دیے ہیں، کسی کو چھ دیے ہیں، کسی کو تین اور ہماری دنیا کو ایک چاند دیا کیوں کہ یہاں احکامِ شریعت اللہ تعالیٰ کو نافذ کرنا تھے۔فرما دیا قُلۡ ہِیَ مَوَاقِیۡتُ لِلنَّاسِ؎ کہ یہ چاند وقت معلوم کرنے کے لیے ہے تاکہ تم میرے احکام بجالا سکو اور ایک سیارہ عطارد ہے اس کو اللہ نے ایک چاند بھی نہیں دیا ۔ چوں کہ یہ سورج کے قریب ہے وہاں ہر وقت روشنی رہتی ہےاس لیے وہاں چاند کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ اس سے ایک مسئلہ ثابت ہوا کہ جو لوگ ہم نشینِ آفتابِِ حق ہیں،جلیسِ خورشیدِ حق ہیں وہ حسن کے چاندوں کے محتاج نہیں ہوتے ، تخت وتاج وسلطنت پر مائل نہیں ہوتے، دنیائے فانی پرنہیں مرتے۔ جو اللہ کا مقرّب ہوتا ہے یہ سب چیزیں اس کے دل میں بے قدر ہوجاتی ہیں ؎ تسخیرِ مہر و ماہ مبارک تجھے مگر دل میں اگر نہیں تو کہیں روشنی نہیںقبولیتِ توبہ کی علامت ارشاد فرمایا کہ انسان معصوم نہیں ہے ، خطا ہوسکتی ہے لیکن جب خطا ہوجائے تو اللہ تعالیٰ کے سامنے اتنا روؤ کہ وہ خطا سببِ عطا ہوجائے۔ ایک صاحب نے کہا کہ خطا پر کتنا روئیں، کتنی توبہ کریں ، قبولیتِ توبہ کی آخر کوئی علامت بھی ہے ؟ میں نے ------------------------------