مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
غیبت کی ہو، کسی قسم کا بھی حق ہو تاکہ قیامت کے دن یا اﷲ! ہم پر کوئی مقدمہ نہ دائر کردے اور ان کو ثواب دے کر ان کو ہم سے راضی کردیجیے، اس طرح ان شاء اﷲ! آپ جنت کے راستے پر آجائیں گے کیوں کہ جنت اس وقت ملے گی جب اﷲ کے حقوق میں بھی معافی ہوجائے اور بندوں کے حقوق میں بھی معافی ہوجائے۔ آخر میں دعا فرمائی کہ اے اﷲ! ہمارے لیے سب سے بڑی دولت یہ ہے کہ آپ ہم سے راضی اور خوش ہوجائیں اور یااﷲ! تمام گناہوں کو چھوڑنے کی توفیق نصیب فرما ،اﷲ والی زندگی نصیب فرما ،ہم سب کو یا اﷲ! اولیاء کے زُمرہ میں داخل فرما، یا اﷲ! جو کام بھی دین کا ہو اس کو قبول فرما۔ رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ وَ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی خَیْرِخَلْقِہٖ مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ بِرَحْمَتِکَ یَا اَرْحَمَ الرّٰحِمِیْنَمومن کی دلجوئی بہت بڑی عبادت ہے حضرتِ والا صبح جب سیر کے لیے تشریف لے گئے تو کینیڈا سے کئی بار ایک صاحب کا فون آیا جو حضرتِ والا سے تعلق رکھتے ہیں، انہوں نے فون پر کہا تھا کہ میں دوبارہ دو بجے فون کروں گا۔ حضرتِ والا ظہر کی نماز پڑھ کر مسجد سے تشریف لائے۔ دو بجنے والے تھے تو فرمایا کہ فون آنے دو بعد میں کھانا کھائیں گے۔ اس اثناء میں حافظ داؤد صاحب ایک شخص کو لے کر حاضرِ خدمت ہوئے اور عرض کیا کہ یہ میرے دوست ہیں آج کل کچھ پریشان ہیں دعا چاہتے ہیں۔ حضرتِ والا نے فوراً دعا کے لیے ہاتھ اُٹھادیے اور دعا فرمائی اور دعا کے بعد ان صاحب سے فرمایا کہ بعد میں بھی دعا کروں گا اور سب حاضرین سے فرمایا کہ جب کوئی دعا کے لیے فرمایش کرے تو ایک دعا فوراً کردیا کرو اس سے اس کا دل خوش ہو جائے گا کیوں کہ مومن کے دل میں خوشی داخل کرنا بہت بڑی عبادت ہے۔ مرقاۃ میں ہے: