مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
کہ ایک تالاب میں مچھلیاں ہیں اور دوسرا تالاب مچھلیوں سے خالی ہے۔ اگر وہ خالی تالاب چاہتا ہے کہ مجھے بھی مچھلیاں مل جائیں تو مچھلیوں کے تالاب سے اپنی سرحد ملالے۔ اب جب پانی کی سرحدیں مل گئیں اور فاصلے ختم ہوگئے تو یہ تالاب بھی مچھلیوں سے محروم نہیں رہے گا۔ پس اللہ والوں کے دل سے اپنا دل ملا دو ان شاء اللہ تعالیٰ اس اللہ والے کا تقویٰ ، خوف، خشیت محبت اور نسبت مع اللہ خود بخود آپ کے دل میں منتقل ہوجائے گی۔ خود آپ کو تعجب ہوگا اور عالم بھی متحیر ہوگا کہ یہ کیا تھا اور کیا ہوگیا، خواجہ صاحب نے بلاوجہ تھوڑی فرمایا تھا کہ ؎ تو نے مجھ کو کیا سے کیا شوقِ فراواں کر دیا پہلے جاں پھر جانِ جاں پھر جانِ جاناں کردیاعشاقِ حق سے ملاقات کے لیے دعا ارشاد فرمایا کہ اختر ایک دیہات کا رہنے والا ہے اس کو جس اللہ نے اپنے کرم سے دردِدل عطا فرمایا اور زبان ترجمانِ دردِدل عطا فرمائی وہ اللہ تعالیٰ مجھے شرق وغرب ، شمال وجنوب کے کان بھی عطا فرمانے پر قادر ہے اور میں اللہ سے مانگتا بھی ہوں کہیَاجَامِعُاپنے اس نام کے صدقے میں وہ روحیں جو آپ کی تلاش میں بے چین ہیں ان کو اختر سے اگر مناسبت ہے تو اپنے علم کے اعتبار سے ان کو میرے پاس جمع کردیجیے، یامجھے ان کے پاس پہنچا دیجیے تاکہ سفر وحضر میں مجھے ان کی رفاقت نصیب ہو۔نفع کے لیے مناسبت ضروری ہے ارشاد فرمایا کہ اس راہ میں مناسبت بہت ضروری ہے ۔ حکیم الاُمت فرماتے ہیں کہ نفع کامدارمناسبت پر ہے۔جیسے بلڈ گروپ ملانا ضروری ہے۔اگر کسی بادشاہ کو خون کی ضرورت ہے اور ایک سبزی بیچنے والے کے خون کا گروپ اس سے ملتا ہے تو ڈاکٹر یہی کہے گا کہ اس سبزی فروش کا خون چڑھوالو۔ اگر بادشاہ کہے کہ میں تو بادشاہ ہوں میری توہین ہوجائے گی کہ میرے خون میں ایک سبزی فروش کا خون چڑھایا جائے، میرے لیے محمد علی کلے کو بلاؤ تو ڈاکٹر کہے گا کہ جناب! آپ کا بلڈ گروپ اس سے