مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
جس کے تین چار بال آجاتے تھے لوگوں کو اس سے احتیاط کرنی واجب نہیں رہتی تھی لیکن اس زمانے میں حالات بالکل بدلے ہوئے ہیں کیوں کہ سورج جب ڈوبتا ہے تو جیسے جیسے تاخیر ہوتی ہے اندھیرا بڑھتا جاتا ہے ۔ آفتابِ عہدِ نبوت کے غروب میں جتنے فاصلے ہورہے ہیں نفس میں خباثت بڑھتی جارہی ہے،اندھیرے بڑھتے جارہے ہیں،تقاضائے معصیت میں اشتداد ہورہا ہے۔اجتناب عن المعاصی کا طریقہ غلبۂ حضوری مع الحق ارشاد فرمایا کہ گناہ سے بچنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ اسبابِ گناہ کے پاس نہ رہے لہٰذا جس کی بیوی نہیں ہے یا ہے تو دور ہے یا انتقال کرگئی ہے یا جس کی شادی ہی نہیں ہوئی، ان کے لیے میرا مشورہ یہ ہے کہ وہ صرف جسم سے زمین پر رہیں قلب وجاں کےاعتبار سے زمین پر نہ رہیں بلکہ اپنے قلب وجاں کو اللہ سے چپکا کر ہر وقت عرشِ اعظم پر رہیں مثلاً اگر رن وے پر خطرناک حالات ہیں تو جہاز کو زمین پر اُترنا جائز نہیں ، فضا میں اُڑتا رہے اسی طرح ایسے لوگوں کو ایسا غلبۂ حضوری مع الحق حاصل ہو کہ ان کی روح کا جہاز ہر وقت عرشِ اعظم کا طواف کرتا رہے تب وہ زمین کے حسینوں سے بچ سکتے ہیں،اور یہ مقام کسی نہایت قوی النسبت شیخ سے تعلق کے بغیر حاصل نہیں ہوتا۔ہے عجم اس کا پھر مدینے میں ارشاد فرمایا کہ اے اہلِ عجم ! اگر ہم تقویٰ اختیار کرلیں تو سنت کی اتباع کی برکت سے ہمارا عجم بھی عرب ہوجائے۔ میرا شعر ہے ؎ راہِ سنت پہ جو چلے اختر ہے عجم اس کا پھر مدینے میں جو لوگ سنت کے متبع ہیں سمجھ لو کہ ان کا عجم بھی مدینہ پاک میں ہے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم ان سے خوش ہیں۔ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص روزانہ خواب میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کرتا ہے لیکن زندگی سنت کے خلاف گزارتا ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم اس سے ناراض ہیں، اور ایک شخص کو کبھی زیارت