مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
۱۳؍صفر المظفر ۱۴۱۹ھ مطابق ۸؍جون ۱۹۹۹ ء بروز دو شنبہ بعد مغرب بوقت 55:۷ بمقام مسجدِ اشرف خانقاہِ امدادیہ اشرفیہ گلشنِ اقبال کراچینفس کی پانچ اقسام ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآنِ پاک میں نفس کو پانچ ناموں سے موسوم کیا ہے: ۱)نفسِ امّارہ سب سے پہلا نام ہے نفسِ امّارہ بالسوء یعنی کثیر الامر بالسوء جو ہر وقت گناہوں کے تقاضے کرتا رہتا ہے ، ہر وقت برائی کی تمنا کرتا ہے ۔ حکیم الامت مجدد الملت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے نفس کی تعریف ان الفاظ میں فرمائی کہ مرغوباتِ طبعیہ غیر شرعیہ طبیعت کے وہ مرغوبات اور وہ خواہشات اور وہ پسندیدہ لذتیں جن سے اللہ ناراض ہو یہی نفسِ امارہ ہے اور ایسی حرام لذتوں کو ترک کرنا اولیاء اللہ کا کام ہے ۔ خانقاہوں میں یہی سیکھا جاتا ہے ۔ جس نے خانقاہوں میں یہ نہیں سیکھا اس نے خانقاہ کا اور اہل اللہ کا حق ادا نہیں کیا اور زندگی کو ضایع کردیا۔ میرے شیخ شاہ عبد الغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ جو ساری زندگی مٹھائی والوں سے دوستی کرے اور کبھی مٹھائی نہ کھائے اس نے مٹھائی والوں کی قدر نہیں کی ۔ جس نے اللہ والوں کے ساتھ ساری زندگی گزاری لیکن تقویٰ نہ سیکھا ، اپنی حرام خوشیوں کا خون کرنا نہ مشق کیا اور اللہ والا نہ بنا اس ظالم نے اس اللہ والے کی قدر نہیں کی۔ کھائے اللہ کی اور گائے نفس وشیطان کی اس سے زیادہ بے وفا اور غیر شریف اور خبیث الطبع کوئی نہیں ہوسکتا۔ ۲)نفسِ لَوّامہ اگر اس نفسِ امّارہ کی اصلاح ناممکن ہوتی تو اللہ تعالیٰ نفس کے پانچ نام نازل نہ فرماتا ۔ جو شخص اصلاح کی نیت سے اللہ والوں کی صحبت اختیار کرتا ہے تو اس کانفسِ امّارہ