مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
ہے ہم میں طاقت گناہ چھوڑنے کی، غیر اللہ کو چھوڑنے کی مگر اے اللہ! صرف آپ کی حفاظت سے اور نہیں ہے طاقت نیک کام کرنے کی مگر اے اللہ!صرف آپ کی مدد سے۔یہی دلیل ہے کہ اسلام سچا مذہب ہے، اللہ کا دین ہے۔یہ خود ساختہ،عقل ساختہ، انسان ساختہ دین نہیں ہے۔ اگر صرف عقل کی غلامی سے اس کا تعلق ہوتا تو موزوں کے اوپر مسح فرض نہ ہوتا موزوں کے نیچے پاؤں کے تلوؤں کی طرف فرض ہوتا تاکہ جو کچھ مٹی وغیرہ لگی ہے وہ ہٹ جائے لیکن یہ اللہ تعالیٰ کا مذہب ہے ، بعض قانون اللہ نے ایسے بنادیے تاکہ بندے عقل کے غلام نہ رہیں میرے غلام رہیں۔ ۲۶؍ذوالقعدہ ۱۴۱۸ ھ مطابق ۲۶؍مارچ ۱۹۹۹ء بروز جمعرات بعد فجر ۷ بجے در حجرۂ حضرتِ والا دامت برکاتہم خانقاہِ امدادیہ اشرفیہ،گلشن اقبال ،کراچیحلاوتِ ایمانی کا بے مثل مزہ ارشاد فرمایا کہ نظر بچانے پر حلاوتِ ایمانی اعتقادی تو ہر شخص کو عطا ہوتی ہے۔ جو نظر بچاتا ہے اعتقاداً سمجھتا ہے کہ میرے دل کو حلاوتِ ایمانی عطا ہوئی لیکن بعض کو اللہ تعالیٰ حلاوتِ ایمانی وجدانی ، ذوقی ، حالی ، حسّی عطا فرماتے ہیں، حلاوتِ ایمانی کی لذتِ بے مثل کو ان کا قلب محسوس کرتا ہے کیوں کہ اللہ کی ذات بے مثل ہے۔ اس کا کوئی ہمسر اور برابری کرنے والا نہیں تو ان کے نام کی حلاوت بھی بے مثل ہے ۔ جو اللہ کے لیے غم اُٹھاتا ہے دل پر زخمِ حسرت کھاتا ہے، حلاوتِ ایمانی کی لذتِ بے مثل اللہ تعالیٰ اس کے قلب کو عطا فرماتے ہیں۔ نظر بچانے میں وہ مزہ ہے۔ وہ مزہ ہے ، وہ مزہ ہے جس کی کوئی مثل نہیں۔ جو اللہ ان حسینوں کو حُسن دے سکتا ہے تو خود ان کے نام میں کتنا مزہ ہوگا اور ان کی راہ میں غم اُٹھانے میں کتنا مزہ ہوگا ۔جو ہمیشہ یہ غم اُٹھاتا رہتا ہے، ایک لمحے کو بھی اپنے مالک کو ناراض نہیں کرتا، اپنے دل کا خون کرتا رہتا ہے، نظر بچا بچا کر اپنے دل کو توڑتا رہتا ہے لیکن اللہ کے قانون کو نہیں توڑتا تو اللہ تعالیٰ ارحم الراحمین ہیں ۔ دیکھتے ہیں کہ کب تک میرا بندہ غم اٹھائے گا لہٰذا اس کے مجاہدہ کو لذیذ کردیتے ہیں، اسے مجاہدے میں مزہ آنے لگتا ہے کہ کب میں نظربچاؤں اور کب