مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
خانۂ داماد پُر از شو ر وشر خانۂ دختر نہ بودے زو خبر داماد کے گھر میں ڈھول بج رہاہے کہ بادشاہ کی لڑکی سے میری شادی ہورہی ہے اور لڑکی والے کو خبر بھی نہیں۔ کسی نے پوچھا کہ یہ تمہارے گھر میں جو شور وشر ہورہا ہے تو کیا بادشاہ راضی ہوگیا ہے؟اس نے کہا کہ دیکھو شادی جب ہوتی ہے کہ لڑکے والے اور لڑکی والے دونوں راضی ہوجائیں لہٰذا میں تو راضی ہوں ۔ میرا آدھا کام تو ہوگیا اسی پر ڈھول بجارہا ہوں، اسی طرح بعضے لوگ اپنے کو ولی اللہ سمجھتے ہیں لیکن اولیاء کے رجسٹر میں ان کا نام بھی نہیں ہوتا ؎ قَوْمٌ یَّدَّعُوْنَ وِصَالَ لَیْلٰی وَلَیْلٰی لَا تُقِرُّ لَھُمْ بِذَاکَ ایک قوم ہے جو دعویٰ کرتی ہے کہ لیلیٰ کے یہاں بہت بڑے عاشقوں میں ہمارا شمار ہے اور لیلیٰ کے رجسٹر میں ان کا نام بھی نہیں ہے۔تو نسبت یک طرفہ محبت کا نام نہیں ہے بلکہ اللہ تعالیٰ کو اپنے بندوں سے محبت ہو یہ یُحِبُّھُمْ ہے وَیُحِبُّوْنَہٗ اور بندوں کو اللہ سے محبت ہو۔دونوں طرف سے محبت ہو اس کا نام نسبت ہے۔ اور نسبت عطا ہوتے ہی بندہ ولی اللہ ہوجاتا ہے۔نسبت کی علامات اور اس کی چند مثالیں ارشاد فرمایا کہ حکیم الاُمت مجدّد الملت مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی تحقیق ہے کہ خدا جس کو نسبت عطا کرتا ہے اس کو خود احساس ہوجاتا ہے کہ آج میں صاحبِ نسبت ہوگیا جیسے جب کوئی بالغ ہوجاتا ہے تو اس کو پتا چل جاتا ہے۔ رگ رگ میں ایک نئی جان آجاتی ہے۔ اور دوسری مثال یہ ہے کہ جس ہرن میں مشک پیدا ہوجاتا ہے اس کو پتا چل جاتا ہے کہ میرے نافہ میں مشک پیدا ہوگیا ہے۔ پھر وہ سوتا نہیں ہے کھڑے کھڑے اُونگھ لیتا ہے اور چوکنّا رہتا ہے کہ کہیں کوئی میرا مشک نہ چھین لے۔ اسی طرح جس کو