مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
بسایا ہوا ہے مگر وہ تِل مجاہدےسے نہیں گزرا، رگڑ رگڑ کے اس کی موٹی کھال یعنی بھوسی نہیں چھڑائی گئی توایسا تِل پھولوں کا صحبت یافتہ ہوگا فیض یافتہ نہیں ہوگا۔ اس کی موٹی موٹی کھال کے پردوں کی وجہ سے پھول کی خوشبو اس میں نفوذ نہیں کرے گی۔ اور اسی کو اگر رگڑ رگڑ کر اس کی بھوسی چھڑادی جائے یہاں تک کہ ہلکا سا ایک غلاف رہ جائے جس میں سے تیل نظر آتا ہے کہ اگر سوئی چبھودو تو تیل باہر آجائے اتنا مجاہدہ کراکے اب گلاب کے پھولوں میں اگر اس تِل کو بسادو گے تو اب گلاب کا فیض پہنچے گا اور گلاب کی خوشبو تل کے تیل میں نفوذ کرجائے گی۔ معلوم ہوا کہ اگر صحبت یافتہ ہے لیکن مجاہدہ کرکے دل سے غفلت کے پردوں کو نہیں ہٹاتا، گناہ سے بچنے کا غم نہیں اٹھاتا تو شیخ کا فیض اس کے دل میں نفوذ نہیں کرے گا۔ صحبت یافتہ ہونا اور ہے فیض یافتہ ہونا اور ہے۔ لہٰذا ذکر پر مداومت اور تقویٰ پر استقامت یعنی نظر کی حفاظت اور اللہ کے راستے کا غم اٹھانے سے ، گناہوں سے بچنے کا غم اُٹھانے سے جذبِ فیضِ مرشد کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے ورنہ قیامت تک شیخ کے ساتھ رہو گے تو زماناً صحبت یافتہ ہونے کے باوجود فیض یافتہ نہ ہوگے۔ صحبت کا کچھ نہ کچھ فائدہ تو ضرور ہوگا لیکن نامکمل فائدہ ہوگا ۔ اگر مکمل فائدہ اور شیخ کا فیضِ کامل چاہتے ہو تو دل کے پردوں کو مٹاؤ ، اللہ کے راستے کا غم اُٹھاؤ اور شیخ کا بتایا ہوا ذکر کرتے رہو ان شاء اللہ جذبِ فیضِ شیخ کی صلاحیت پیدا ہوجائے گی اور شیخ کے رنگ میں رنگ جاؤ گے۔ (شب ۴؍ شوال المکرم ۱۴۱۸ ھ مطابق یکم فروری ۱۹۹۹ء اتوار بعد مغرب چھ بج کر ۴۵ منٹ در حجرۂ حضرتِ والا دامت برکاتہم )متلاشیانِ رضائے حق پر انعاماتِ الہٰیہ ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے عاشقوں کا ایک حال بیان فرمایا اور اس کی خبر دی کہ یُرِیْدُوْنَ وَجْھَہٗ؎ اور مضارع سے بیان فرمایا جس میں حال اور استقبال دو زمانہ ہوتا ہے کہ میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فیضان سے میرے صحابہ کا ------------------------------