مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
اس آیت سے یہ استدلال کہ مہمان کی ذلّت کو میزبان اپنی ذلّت سمجھتا ہے زندگی میں پہلی بار اللہ تعالیٰ نے اپنے کرم سے اس بلدِ امین میں عطا فرمایا ؎ وہ خمرِ کہن تو قوی تر ہے لیکن نئے جام ومینا عطا ہورہے ہیں اللہ تعالیٰ کے دین کی ، اللہ کی محبت کی شراب تو وہی چودہ سو سال پُرانی ہے لیکن اس زمانےکے مزاج کے لحاظ سے تعبیرات وعنوانات کے اللہ تعالیٰ نئے جام ومینا عطا کرتا ہے۔پس اللہ قبول فرمالے تو یہی ایک مضمون میری مغفرت کے لیے کافی ہوسکتا ہے، دعا کیجیے کہ اللہ تعالیٰ اسے قبول فرمالے۔ حسن کبھی برائے عذاب ہوتا ہے اسی گفتگو کے دوران ارشاد فرمایا کہ قومِ لوط کو عذاب دینے کے لیے اللہ تعالیٰ نے حضرت جبرئیل علیہ السلام،حضرت میکائیل علیہ السلام اور حضرت اسرافیل علیہ السلام ان تین فرشتوں کو حسین لڑکوں کی شکل میں بھیجا تھا اس سے معلوم ہوا کہ حسن کبھی امتحان کے لیے اور عذاب کے لیے بھی آتا ہے لہٰذا حسینوں کو دیکھ کر ہوشیار ہوجایئے کہ کہیں ہمارے امتحان کے لیے یا عذاب کے لیے نہ بھیجا گیا ہو۔ اور دل میں یہ خیال آتا تھا کہ قومِ لوط کو عذاب دینے کے لیے تین فرشتوں میں حضرت عزرائیل علیہ السلام کو کیوں نہیں بھیجا گیا لیکن جواب نہیں آتا تھا، آج اچانک دل میں یہ جواب عطا ہوا کہ اس قوم کو زندگی ہی میں عذاب دینا تھا اس وقت ان کو موت نہیں دینی تھی اس لیے عزرائیل علیہ السلام کو نہیں بھیجا گیا۔حرمین شریفین میں حفاظتِ نظر کے لیے نہایت مؤثر مراقبہ ارشاد فرمایا کہ ان دونوں حرم میں نگاہ کی حفاظت کے لیے ایک اور مراقبہ بتاتا ہوں کہ اگر یہاں اچانک کوئی نامحرم لڑکی نظر آجائے تو نظر ہٹا کر فوراً دل میں کہو کہ اے اللہ!یہ میری ماں سے زیادہ محترم ہے کیوں کہ آپ کی مہمان ہے۔ اور اگر