مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
بازی لگادی تو اس کی جان میں کروڑوں جان عطا فرمادیتے ہیں اور وہ بندہ لطفِ حیات پاجاتا ہے۔ جس نے اپنی حیات کو خالقِ حیات پر فدا کیا وہ لطفِ حیات سے آشنا ہوا۔ دنیا ہی سے اس کی جنّت شروع ہوجاتی ہے۔اللہ کے نام کی کشش ارشاد فرمایا کہ اللہ کا نام ایسا پیارا ہے کہ سارے عالم کو جوڑ دیتا ہے۔ اللہ ہی کے نام سے سارا عالم قائم ہے اور قیامت نہیں آرہی ہے۔ جب کوئی اللہ کا نام لینے والا نہ رہے گا تو قیامت آجائے گی۔معلوم ہوا کہ اللہ کے نام میں وہ کشش وہ جذب وہ گوند ہے جو سارے عالم کو قائم رکھے ہوئے ہے، زمین وآسمان کو قائم رکھے ہوئے ہے۔ یہی وجہ ہے مختلف قومیں ، مختلف زبانیں، مختلف خاندان اور قبائل مختلف ملک اور مختلف صوبے اللہ کے نام پر جمع ہوجاتے ہیں، شیر وشکر ہوجاتے ہیں، رنگ ونسل ، قوم ووطن کی تفریق سے بالاتر ہو کر مثل یک جان دو قالب ہوجاتے ہیں۔دنیا میں اللہ کے نام کے علاوہ کوئی قوت ایسی نہیں ہے جو انسانوں کو ایک جگہ جمع کردے اور وہ ایک دوسرے پر فدا ہونے لگیں، صرف اللہ کا نام ایسا پیارا ہے جو دلوں کو آپس میں جوڑ دیتا ہے۔اللہ والوں کی صحبت کی اہمیت ارشاد فرمایا کہ حکیم الاُمت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ صحبتِ اہل ِاللہ میں اللہ نے مردودیت اور سوئےخاتمہ سے حفاظت کا اثر رکھا ہے، جو ان سے محبت کرتا ہے محروم نہیں رہتا۔اور اس کی دلیل جو اللہ نے میرے دل کو عطا فرمائی بخاری شریف کی یہ حدیث ہے کہ تین خصلتیں جس میں ہوں گی وہ حلاوتِ ایمان کو اپنے قلب میں پالے گا۔ ان میں سے ایک ہے مَنْ اَحَبَّ عَبْدًا لَا یُحِبُّہٗ اِلَّا لِلہِ؎ جو شخص کسی بندے سے صرف اللہ کے لیے محبت کرے اور ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیںوَقَدْ وَرَدَ اَنَّ حَلَاوَۃَ الْاِیْمَانِ اِذَادَخَلَتْ قَلْبًالَا تَخْرُجُ مِنْہُ ------------------------------