مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
پھر حسرتِ پیکان نگہ اے دلِ ناداں اب تک تو ٹپکتا ہے لہو دیدۂ تر سے اے دلِ ناداں! تو پھر اس تجلیٔ خاص کی تمنا کررہا ہے جو حالتِ ذکر میں وارد ہوئی تھی جس کے اثر سے ابھی تک دیدۂ تر سے لہو گر رہا ہے کہ تو دوبارہ جلوہ دیکھنا چاہتا ہے۔ کیا کہوں یہ اشعار میرے شیخ شاہ عبد الغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نہایت کیف سے پڑھا کرتے تھے جن کی خدمت میں میری زندگی کے سترہ سال گزرے ہیں۔ تیسرا طریقہ یہ ہے کہ جب لَااِلٰہَ اِلَّا اللہْکہیں تو سمجھ لیں کہ ہم سارے عالم سے الگ ہوگئے ؎ رہتے ہیں ہم جہاں میں یوں جیسے یہاں کوئی نہیں سوچیں کہ لَااِلٰہَ سے سارا عالم ختم ہوگیا بس ہم ہیں اور ہمارا اللہ ہے۔ آخر میں دعا کرلیں کہ ہم نے غیر اللہ کو دل سے نکالا لیکن اے اللہ! ہم سے کیا نکلے گا، ہم کمزور ہیں جس طرح کمزور بچہ ابّا کو پکارتا ہے بندہ کمزور ہے تو ربّا کو پکارے کہ اے میرے ربّا! آپ اپنی مدد بھیج دیجیے اور غیر اللہ کو ہمارے قلب سے نکال دیجیے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جو روزانہ سو بار لَااِلٰہَ اِلَّا اللہْ پڑھے گا اس کا چہرہ قیامت کے دن چودھویں تاریخ کے چاند کے مثل چمکے گا، اس پر اگر کوئی کہے کہ ۱۰۰ دفعہلَااِلٰہَ اِلَّا اللہ پر اتنی بڑی بشارت ہے تو کوئی صرف لَااِلٰہَ اِلَّا اللہْپڑھتا رہے اور نماز روزہ نہ کرے اور گناہوں میں مبتلا رہے تو کیا لَااِلٰہَ اِلَّا اللہُسے پھر بھی اس کا چہرہ چمکے گا؟ اس کا جواب اللہ تعالیٰ نے میرے قلب کو عطا فرمایا کہ جو سو دفعہلَااِلٰہَ اِلَّا اللہ پڑھے گا تو اللہ تعالیٰ اپنے نبی کی لاج رکھتے ہوئے اس کو منہ اُجالا کرنے والے اعمال کی توفیق اور منہ کالا کرنے والے اعمال سے بچنے کی توفیق عطا فرمائیں گے اور اس طرح قیامت کے دن اس کا چہرہ چودھویں کے چاند کے مانند چمکے گا۔ذکر ِاسمِ ذات کا طریقہ ارشاد فرمایا کہ جب اللہ کا نام لینا شروع کرو تو پہلے اللہ پر