مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
شعبۂ تزکیۂنفس کارِ نبوت ہے ایک شخص نے کہا کہ خانقاہوں میں ولیوں کا کام ہوتا ہے یہ نبیوں کا کام نہیں ۔ میں نے کہا کہ تم غلط کہتے ہو کیوں کہ عالم نہیں ہو، شعبۂ تزکیۂ نفس کے لیے جو خانقاہیں بن رہی ہیں یہ کارِ نبوت کو انجام دے رہی ہیں۔ بتاؤ آیت یُزَکِّیْھِمْولیوں کے بارے میں نازل ہوئی ہے یا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں نازل ہوئی کہ میرا نبی تزکیہ کرتا ہے لہٰذا تزکیۂنفس کے لیے خانقاہیں بنانا ، پیری مریدی کرنا، اس شعبے کو زندہ کرنا کارِ نبوت ہے، اس کو ولیوں کا کام کہنا بے وقوفی اور کم علمی ہے۔ عوام اور خواص سب کو تزکیہ کی ضرورت ہے۔دعوۃ الی اللہ میں اثر عملِ صالح سے آتا ہے اور خواص کی تربیت عوام کی تربیت سے افضل ہے کیوں کہ خواص کے ذریعے سے دین عوام میں پہنچ جاتا ہے۔ اگر علماء اللہ والے بن جائیں، صاحبِ نسبت درد بھرا دل ان کے سینے میں ہو تو بتاؤ کیا عالَم ہوگا۔ اس عالِم سے پورا عالَم روشن ہوجائے گا ورنہ جو روحانی امراض کے ساتھ دعوت دے گا تو اس کی دعوۃ الی اللہ میں اثر نہ ہوگا اسی لیے دعوۃ الی اللہ کے ساتھ عملِ صالح کی آیت نازل ہوئی وَ مَنۡ اَحۡسَنُ قَوۡلًا مِّمَّنۡ دَعَاۤ اِلَی اللہِ وَ عَمِلَ صَالِحًا؎معلوم ہوا کہ جو دعوۃ الی اللہ کرے وہ نیک عمل بھی کرے ،گناہوں سے بچے۔ اور عملِ صالح کی توفیق اہل اللہ کی صحبت سے ہوتی ہے۔خالقِ آفتاب کی ناراضگی اور تاریکیٔ قلب ارشاد فرمایا کہ چھوٹے سے چھوٹے گناہ سے بھی قلب میں ظلمت ہوتی ہے۔ ایک عظیم الشان مضمون اللہ تعالیٰ نے قونیہ کے راستے میں عطا فرمایا کہ سورج جب غروب ہوتا ہے تو دنیا میں اندھیرا ہوجاتا ہے اور جب وہ خالقِ آفتاب ناراض ہوتا ------------------------------