مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
نے جھپٹ کر ان کو پکڑ لیا اور فرمایاشِمْ سَیْفَکَاے صدیق! اپنی تلوار کو میان میں رکھ لے لَاتُفْجِعْنَا بِنَفْسِکَ؎ مجھے اپنی جدائی سےغمگین نہ کر۔ معلوم ہوا کہ صدیق کی زندگی شہداء سے افضل ہے اور پیغمبر صدیق کی حیات کا عاشق ہوتا ہے کیوں کہ صدیق کارِ نبوت کو انجام دیتا ہے۔ صدیقین کا درجہ شہداء سے زیادہ ہوتا ہے۔ مِنَ النَّبِیّٖنَ وَالصِّدِّیۡقِیۡنَ وَ الشُّہَدَآءِ وَالصّٰلِحِیۡنَ آیت کی ترتیب بھی یہ بتارہی ہے۔ترکِ سگریٹ نوشی کے متعلق ایک عجیب استدلال ارشاد فرمایا کہ علامہ شامی ابنِ عابدین لکھتے ہیں فَاِنَّ سُنَّۃَ السِّوَاکِ تُذَکِّرُ کَلِمَۃَ الشَّھَادَۃِ عِنْدَ الْمَوْتِ؎ مسواک کی سنت میں خاصیت ہے کہ موت کے وقت کلمہ یاد دلادیتی ہے ۔ اس کا راز ہے اتباعِ سنت اور اس سنت کی وجہ منہ کی صفائی ہے۔ چوں کہ آپ کو جبرئیل علیہ السلام سے گفتگو کرنی پڑتی تھی اس لیے آپ بہت زیادہ مسواک کرتے تھے۔ اور ہم سب کو بھی تو نماز میں اللہ تعالیٰ کے سامنے حاضری نصیب ہے۔ تو جب مُنہ کی صفائی پر حُسنِ خاتمہ کی بشارت ہے تو مُنہ کی گندگی پر کہیں سوئے خاتمہ نہ ہوجائے۔ اس لیے بھی سگریٹ چھوڑ دینا چاہیے کیوں کہ اس سے مُنہ میں بدبو آجاتی ہے۔ (۱۳؍رمضان المبارک ۱۴۱۸ ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹9 ء دو شنبہ بعد فجر چھ بجے خانقاہِ امدادیہ اشرفیہ گلشن اقبال ۲ کراچی )رَبِّ اَنِّیْ مَغْلُوْبٌ فَانْتَصِرْ کی تشریح کی ایک دل نشین تمثیل ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے آج ایک علمِ عظیم عطا فرمایا کہ جیسے ایک باپ کے کئی بچے ہیں۔ ان میں کچھ قوی ہیں کچھ کمزور ہیں، قوی نے کسی کمزور بھائی کے طمانچہ مار کر اس سے کوئی چیز چھین لی تو وہ کمزور چلّاتا ہے کہ ابّا ابّا! دیکھو یہ بھائی مجھے مار رہا ------------------------------