مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
نے مولانا کی برکت سے قونیہ میں عطا فرمایا۔جنہوں نے اپنے نفس کو مٹادیا وہ اللہ والے کیا ہیں؟ شربتِ ایمان افزا ہیں ان کو پی لو یعنی ان کی باتوں کو ایک دم دل وجان میں رکھ لو ؎ مہرِ پاکاں درمیانِ جاں نشاں اللہ والوں کی محبت کو روح کے اندر داخل کرلو اور ان کی ڈانٹ ڈپٹ کے لیے بھی تیار رہو بغیر ڈانٹ ڈپٹ کے ڈینٹ نکلتا ہے ؟ بتائیے موٹر میں ڈینٹ ہے تو کیا یہ معمولی ٹھک ٹھک سے نکلے گا؟ زور سے ہتھوڑا مارنا پڑے گا۔جن کو حضرت حکیم الاُمت نے ڈانٹا وہی لوگ چمکے اور جن کو پیار ومحبت ہی ملی ڈانٹ نہیں ملی وہ چمکے نہیں۔ یہ اللہ تعالیٰ کا دستور ہے لیکن شیخ کی ڈانٹ کی تمنا نہ کرو۔ اگر تکویناً پڑجائے تو دل بُرا مت کرو۔تلافیٔ خطا کے دو طریقے جب کبھی خطا ہوجائے تو اس کی تلافی کے دو طریقے ہیں: دو رکعت پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے روئے کہ میری اس حماقت پر رحم فرمائیے یہ بےوقوفی میں کیوں کررہا تھا۔ لفظ حماقت کہیے۔اس سے نفس مٹے گا کہ ایسی حماقت مجھ سے کیوں ہوئی۔اور جس خطا کی نحوست سے ایسی حماقت ہورہی تھی اس کو معاف فرمادیجیےکیوں کہ ہر خطا سے عقل کو نقصان پہنچتاہے۔ قہرِ حماقت کسی معصیت کی سزا میں آتا ہے چاہے بدنظری ہو یا کوئی گناہ ہو۔ خالقِ عقل کی نافرمانی سے عقل کو نقصان پہنچتا ہے۔ لہٰذا اللہ تعالیٰ سے استغفار اور توبہ کرے کہ آپ مجھے عقلِ سلیم عطا فرمائیے،اپنے راستے کی فہم دیجیے تاکہ آیندہ اتنی بڑی بے وقوفی مجھ سے نہ ہو۔حضرت شیخ ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کی ایک عجیب تعلیم میرے شیخ حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے مجھے ہردوئی میں ایک بات پر ڈانٹا ۔ بعد میں پھر بلایا اور فرمایا دیکھو شیخ کی مثال ایسی ہے جیسے مالی۔ اور باغباں کوئی شاخ ٹیڑھی پسند نہیں کرتا وہ ہر شاخ کو کاٹ کر سیدھا کرتا ہے تاکہ میرا باغ حسین وجمیل ہو۔ شیخ بھی یہی چاہتا ہے کہ اگر چہ میں نالائق ہوں لیکن میرا کوئی مرید نالائق نہ ہو۔ جب حضرت نے یہ فرمایا تو میں رونے لگا۔ فرمایا کہ شیخ یہ سوچتا ہے کہ مجھ