مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
پیغمبر علیہ السلام نے فرمایا کہ اگر تم کسی دروازے کو برابر کھٹکھٹاتے رہو گے تو ایک دن دروازہ ضرور کھلے گا اور دروازے سے کوئی سر ضرور نمودار ہوگا۔ جو لوگ اللہ اللہ کررہے ہیں وہ گویا اللہ کے دروازہ کو کھٹکھٹا رہے ہیں۔ملّاعلی قاری رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ اَلذَّاکِرُ کَالْوَاقِفِ عَلَی الْبَابِ جس کو ذکر کی توفیق ہوگئی گویا وہ اللہ کے دروازے تک پہنچ گیا۔ بس ایک دن اللہ کو رحم آجائے گا کہ میرا بندہ کتنے دن سے میرا دروازہ کھٹکھٹا رہا ہے۔ خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ کھولیں وہ نہ کھولیں در اس پہ ہو کیوں تری نظر تُو تو بس اپنا کام کر یعنی صدا لگائے جا ہمارا کام اللہ اللہ کرنا ہے ، اپنا دروازہ کھول کر اپنا نورِ نسبت داخل کرنا یہ ان کا کام ہے۔حق تعالیٰ کی اپنے خاص بندوں سے محبت کی دلیل ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے اولیاء کی چال تک کو قرآنِ پاک میں نازل فرمایا کہ یَمۡشُوۡنَ عَلَی الۡاَرۡضِ ہَوۡنًا میرے خاص بندے زمین پر تواضع کے ساتھ چلتے ہیں۔ کیا یہ اللہ تعالیٰ کی اپنے بندوں سے محبت کی دلیل نہیں ہے؟ جس کو اپنے بیٹے سے بہت محبت ہوتی ہے وہ کہتا ہے کہ دیکھو ہمارا بیٹا کیسے چلتا ہے۔ وَ عِبَادُ الرَّحۡمٰنِ الَّذِیۡنَ یَمۡشُوۡنَ عَلَی الۡاَرۡضِ ہَوۡنًا؎ اس پوری سورت میں اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کی رفتار ، گفتار، کردار واطوار کو بیان فرمایا ہے جو بندوں سے اللہ تعالیٰ کی انتہائی محبت کی دلیل ہے۔ ( بعد تراویح مدینہ طیبہ ۱۱ بجے شب )قرآنِ پاک سے ختمِ نبوت کی عجیب وغریب دلیل ارشاد فرمایا کہ ختم ِنبوت کی ایک عجیب وغریب دلیل ایک عالم نے دی۔ کسی نے کہا کہ اب قیامت تک کوئی نبی نہیں آسکتا اس کی کیا دلیل ہے؟ فرمایا ------------------------------