مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
جہاز پر بیٹھے، ایئرہوسٹس آئی تو اب اس کو دیکھ کر کہہ رہے ہیں کہ آپا! چائے تو لادو۔ نفس کہتا ہے کہ پہلے اس کو آپا کہو ، آپا کہنے کے بعد چھاپا مارو اور پھر اس کا پاپا کھالو یعنی گناہ کی حرام لذت حاصل کرلو۔ دیکھیے! حکومت نے اعلان کیا کہ ایک ہفتہ تک پانی نہیں ملے گا،اپنی ٹنکیاں بھرلو،آپ نے ٹنکیاں بھرلیں لیکن ٹونٹیاں بند نہیں کیں تو پانی اسٹاک نہیں ہوگا، سب بہہ جائے گا۔ اسی طرح عمرہ سے، نوافل سے، تہجد سے ، تبلیغ سے قلب نور سے بھر جاتا ہے،مگر آنکھ سے نامحرم کو دیکھ لیا، کان سے گانا سن لیا، تو سارا جمع شدہ نور دل سے نکل جاتا ہے۔جلد اﷲ والا بننے کا نسخہ بس ایک چیز اور بتاتا ہوں۔ بمبئی میں ایک شخص نے مجھ سے پوچھا کہ جلد اﷲ والا بننے کاکیانسخہہے؟میںنےکہاجوجہازاُڑانےکانسخہہے۔جہازکامیٹریل(Material) زمین سے ہے ، اس کا سارا لوہا پیتل وغیرہ زمین کا ہے اور ہر چیز اپنے مستقر اور مرکز پر رہتی ہے۔ اس کو اُڑانے کے لیے تین چیزیں چاہئیں:۱)صحیح پائلٹ ہو جو منزل کا راستہ جانتا ہو۔ ۲)اور پیٹرول بھی بہت زیادہ چاہیے،کیوں کہ اُڑانے میں کئی ہزار گیلن خرچ ہوجاتا ہے اور بعد میں تو ہوا کے سہارے پر اُڑتا ہے۔۳) تیسرے یہ کہ دوڑنے کے بعد جب جہاز میں اسٹیم تیار ہوگئی کہ اب ٹیک آف کرنے والا ہے کہ ایک دشمن نے فائر کردیا جس سے اس کی اسٹیم نکل گئی، اب جہاز نہیں اُڑ سکتا، بس اب پائلٹ بھی بے کار،پیٹرول بھی بےکار۔اسی طرح انسان کا جسم بھی زمین سے بنا ہے، اس کو زمین کی چیزوں میں مزہ آتا ہے مٹی کی عورت ، مٹی کا کھانا، مٹی کے کباب ، مٹی کی بریانی ، مٹی کا مکان ان ہی چیزوں میں لگا رہتا ہے، لیکن جب اﷲ والا بننا چاہے تو اب ایک مرشد بنائے پھر ذکراﷲ اور تلاوت وتبلیغ کی محنتوں سے قلب میں ایک اسٹیم پیدا ہوتی ہے۔ شیطان دیکھتا ہے کہ اب اس کی اسٹیم تیار ہے اور اب یہ اﷲ کی طرف ٹیک آف کرنا چاہتا ہے تو اس کو عورتوں میں، حسینوں میں ، لڑکوں میں اور دنیا کے مال و دولت کے چکروں میں ڈال دیتا ہے ،آنکھوں سے بدنظری کراکے، کانوں سے گانا سنوا کر، زبان سے غیبت کراکے،