مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
حضرت صدیق اکبر رضی اﷲ عنہ نے اس سے جہاد کیا اور حضرت وحشی رضی اﷲ عنہ کے ہاتھوں سے قتل ہوا اور اس کے قتل کے بعد حضرت وحشی رضی اﷲ عنہ نے اﷲ کا شکر ادا کیا قَتَلْتُ فِیْ جَاھِلِیَّتِیْ خَیْرَ النَّاسِ زمانۂ جاہلیت میں، میں نے ایک جرمِ عظیم کیا تھا کہ ایک بہترین انسان سید الشہداء حضرت حمزہ رضی اﷲ عنہ کو قتل کیا تھا اور وَقَتَلْتُ فِیْ اِسْلَامِیْ شَرَّ النَّاسِ؎ لیکن میرے اﷲ نے میری عزت افزائی کیاور میری رسوائی کا داغ دھو دیا کہ زمانۂ اسلام میں میں نے دنیا کے بدترین انسان کو قتل کیا۔ دیکھو کسی کے بیٹے سے کوئی غلطی ہوجائے تو ابّا رات دن روتا ہے کہ اﷲ میرے بیٹے کی عزت بحال کردے تاکہ مخلوق میں جو اس کی رُسوائی ہوئی ہے اس کی تلافی ہوجائے تو اﷲ کی رحمت نے حضرت وحشی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی تاریخِ سیاہ کو تاریخِ روشن سے تبدیل کردیا۔کتنے جلیل القدر صحابہ اس وقت موجود تھے۔ کیا کسی اور صحابی سے اﷲ مسیلمہ کذاب کو قتل نہیں کراسکتے تھے ؟ لیکن یہ عزت اور یہ شرف اﷲ تعالیٰ نے حضرت وحشی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کو عطا فرمایا تاکہ ان کے ماضی کے جرم کی تلافی ہوجائے۔ آہ! ہم لوگوں کو اپنے اﷲ پر مرجانا چاہیے۔ اﷲ کے بے شمار احسانات پر اگر ہم بے شمار جانیں فدا کردیں تو بھی ان کا حق ادا نہیں ہوسکتا۔مقامِ محبت ارشاد فرمایا کہ محبت کا مقام عظیم الشان ہے، اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: مَنْ یَّرْتَدَّ مِنْکُمْ عَنْ دِیْنِہِ فَسَوْفَ یَأْتِی اللہُ بِقَوْمٍ یُّحِبُّھُمْ وَ یُحِبُّوْنَہٗ؎ جو تم میں سے مرتد ہوجائے گا دین سے پھر جائے گا اﷲ تعالیٰ ان بے وفاؤں کے مقابلہ میں ایک قوم پیدا کریں گے جس کی شان کیا ہوگی یُحِبُّھُمْ وَ یُحِبُّوْنَہٗ ان سے اﷲ محبت کرے گا اور وہ اﷲ سے محبت کریں گے۔ یعنی یہ اﷲ کے عاشقوں کی قوم ہوگی۔ مرتدین کے مقابلہ میں اﷲ اہلِ محبت کو لارہے ہیں۔ اس کے متعلق علمائے محققین کی رائے ہے کہ اہلِ ------------------------------