مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُہٗ وَ نُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِعرضِ مرتب گزشتہ سات آٹھ سال سے عارف باللہ مرشدنا ومولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم کا تقریباً ہر سال جنوبی افریقہ کا سفر ہورہا ہے اور اس عرصے میں جو عظیم الشان کام وہاں ہوا ہے اس کے متعلق وہاں کے خواص وعوام رطب اللسان ہیں کہ افریقہ کی سرزمین پر تصوف زندہ ہوگیا اورہزاروں لوگوں کی زندگیوں میں انقلاب آگیا ، سینکڑوں مردہ دل زندہ ہوگئے، سینکڑوں ناآشنائے درد نہ صرف حاملِ دردِ محبت ہوئے بلکہ ان کا دردِ محبت متعدی ہوگیا۔یہ اللہ تعالیٰ کا فضلِ عظیم ہے جس کا ترجمان حضرتِ والا کا یہ شعر ہے ؎ رند بھی تیرے کرم سے ہوئے اب شیخِ حرم تری رحمت ہے یہ خاروں کا گلستاں ہونا جنوبی افریقہ کے بڑے بڑے علماء حضرتِ والا کی طرف رجوع ہوئے اور دیکھنے والوں نے دیکھا ہے کہ حضرتِ والا کی تشریف آوری پر ہمہ وقت ایک خلقِ کثیر حضرتِ والا پر دیوانہ وار فدا ہوئی ہے اور ایک لمحے کی صحبت کے لیے مشتاق وبے تاب جس کو دیکھ کر حضرتِ والا کا یہ شعر یاد آتا ہے ؎ سارے عالم کی خرد آئی فدا ہونے کو جب کبھی جوشِ جنوں چاکِ گریباں نکلا اور جنوبی افریقہ کی سرزمین کو یہ شرف حاصل ہے کہ یہاں سے حضرتِ والا کی تصنیفات مثلاً ’’معارف ِمثنوی‘‘ اور ’’روح کی بیماریاں‘‘ اور ان کا علاج اور بہت سے مواعظ وغیرہ کا انگریزی میں ترجمہ ہوا اور دیگر تصنیفات کا ترجمہ ہنوز کیا جارہا ہے اور اس طرح حضرتِ والا کے علوم الحمد للہ تعالیٰ! یورپ اور امریکا اور دیگر ممالک میں یہاں سے نشر ہورہے ہیں۔