مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
جو لوگ مجاہدہ کررہے ہیں، اپنی آنکھوں کی حفاظت کررہے ہیں، خونِ تمنا پی رہے ہیں، وہ شہیدوں کے ساتھ اُٹھائے جائیں گے، کیوں کہ یہ شہادتِ باطنی ہے، اندر اندر ان کے دل کا خون ہوا ہے۔ جو لوگ نظر بچاتے ہیں، ان سے پوچھیے کہ دل پر کیا گزرتی ہے۔مناسبت نہ ہو تو دوسرے شیخ سے تعلق کرنا چاہیے مجلس کے بعد حضرتِ والا اپنے کمرہ میں تشریف لے گئے۔ ایک صاحب نے عرض کیا کہ اگر جلدی میں کسی شیخ سے بیعت ہوجائے اور مناسبت نہ ہو، بعد میں کسی دوسرے شیخ سے مناسبت معلوم ہو تو کیا کرنا چاہیے؟ فرمایا کہ اس راستے میں نفع مناسبت پر موقوف ہے اور بدونِ مناسبت کے اس سے نفع نہیں پہنچ سکتا اور یہ اﷲ تک نہیں پہنچ سکتا، لہٰذا فوراً اس شیخ سے تعلق قائم کرے جس سے مناسبت ہے کیوں کہ شیخ مقصود نہیں اﷲ مقصود ہے،لہٰذا شیخ بدل دے لیکن شیخِ سابق کو اطلاع نہ کرے،کیوں کہ اس سے اس کو تکلیف ہوگی،حسبِ سابق اس کی خدمت میں آنا جانا رکھے، دعا بھی کرائے، خدمت بھی کرے لیکن اصلاح کا تعلق نہ رکھے۔ اصلاح وہیں کرائے جہاں مناسبت ہے۔ سارا دن بیان اور ملاقاتوں سے حضرت اقدس دامت برکاتہم تھک گئے تھے۔ قبیلِ مغرب میزبان حضرات سیر کے لیے حضرتِ والا کو کار سے سینٹ پئیر کے قریب سمندر کے اس کنارے پر لے گئے،جہاں پہاڑ نما دیوار کے نیچے سمندر کا ساحل ہے۔ ساحل سے ذرا آگے ایک بہت بڑی چٹان مثل قالین کے سمندر کے اندر بچھی ہوئی ہے اور سفید جھاگ اڑاتی ہوئی سمندر کی موجیں جب اس کے اوپر سے گزرتی ہیں تو پوری چٹان ایک لمحہ کے لیے موجوں کے پانی میں چھپ کر پھر ظاہر ہوجاتی ہے، یہ منظر عجیب دلفریب ہوتا ہے۔ سامنے سورج ڈوب رہا تھا اور سورج کی سنہرے رنگ کی ٹکیہ ایسے معلوم ہورہی تھی کہ سمندر میں غرق ہورہی ہے ؎ قرصِ خورشید در سیاہی شد یونس اندر دہان ماہی شد ترجمہ: سورج کا دائرہ تاریکی میں ڈوب گیا جس طرح حضرت یونس علیہ السلام کا آفتابِ