مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
میں پیدا ہو کہ تم دعوت الی اللہ کا کام شروع کردو تو مولائے کائنات کی خوشبو پا کر تم ساری لیلائے کائنات سے بے نیاز ہوجاؤ گے۔ احسن اسمِ تفضیل ہے، حسین سے افضل ہے لہٰذا جب کبھی نفس میں حسینوں کی جستجو پیدا ہو تو احسن کام میں لگ جایا کرو۔جب احسن سامنے ہوگا تو حسین کی طرف توجہ نہ ہوگی۔ناقابلِ بیان لذت ارشاد فرمایا کہ اپنے خزانۂ نمک سے ایک ذرّہ نمک لیلیٰ کے چہرے پر ڈال دیا اور قیس پاگل ہوگیا۔ تو خود وہ مولائے کائنات جو سارے عالم کی لیلاؤں کو نمک عطا فرماتا ہے۔ جب کسی کے قلب میں نسبتِ خاصہ سے متجلّی ہوتا ہے تو اس کے قلب کے عالم کا کیا عالم ہوتا ہے اس کو کوئی بیان نہیں کرسکتا۔ بس اتنا ہی کہہ سکتا ہے جو خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ ؎ بس ایک بجلی سی پہلے کوندی پھر اس کے آگے خبر نہیں ہے مگر جو پہلو کو دیکھتا ہوں تو دل نہیں ہے جگر نہیں ہے یہ کون آیا کہ دھیمی پڑگئی لو شمع محفل کی پتنگوں کے عوض اُڑنے لگیں چنگاریاں دل کی اور مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ؎ نہ من مانم نہ دل ماند نہ عالم اگر فردا بدیں خوبی در آئی اے خدا! اگر حالتِ ذکر میں ایسی قوی تجلّی پھر وارد فرمائیں گے تو نہ میں رہوں گا نہ دل رہے گا نہ یہ عالم رہے گا۔رمضان المبارک کے چار احکام اور ان کے اسرار فرمایا کہ سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم ہے کہ رمضان کے اس مبارک مہینے میں چار عمل زیادہ کرو۔پہلا حکم لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہْ کی کثرت۔کیوں کہ باطل خداؤں کو دل