مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
نہ ملنے سے وہ دیسی آم ہی رہیں گے ، ہر گز صاحبِ نسبت نہیں ہوسکتے اور ان کے پاس بیٹھنے والے دیسی یعنی غفلت زدہ دل ہر گز اللہ والے دل نہیں ہوسکتے۔ جو خود دیسی آم ہے وہ دیسی آموں کو کیسے لنگڑا آم بناسکتا ہے۔ جب دیسی دل اللہ والوں کے دل سے قلم کھائے یعنی ان کی صحبت میں رہے تو ان شاء اللہ وہ خود بھی صاحبِ نسبت ہوجائے گا اور اس قابل ہوجائے گا کہ اس کی برکت سے دوسرے دیسی دل اللہ والے دل بن جائیں۔نفس پر غالب آنے کا طریقہ ارشاد فرمایا کہ میرے شیخ شاہ عبد الغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا تھا کہ طاقت الگ چیز ہے اور فن الگ چیز ہے ۔ ایک شخص تین من کا نہایت طاقت ور ہے لیکن داؤ پیچ نہیں جانتا تو کشتی میں اس کو کم طاقت والا وہ شخص گرادے گا جو داؤ پیچ جانتا ہے۔ چناں چہ حضرت نے فرمایا کہ میرے استاد جن سے میں نے دس سال لاٹھی چلانا سیکھی اتنے ماہر تھے کہ ان پر ایک دشمن نے تلوار سے حملہ کیا اور یہ قلم سے کچھ لکھ رہے تھے کہ انہوں نے فوراً بجلی کی طرح پیترا بدلا اور قلم اس کی گردن میں ایسا مارا کہ وہ مرگیا، تلوار والے کو قلم والے نے مار دیا، اسی کو فن کہتے ہیں اور یہ سیکھنا پڑتا ہے۔ حضرت نے فرمایا کہ اسی طرح نفس کو دبانے کا فن اللہ والوں سے سیکھا جاتا ہے ورنہ لاکھ طاقت آزمائی کرو گے نفس تمہیں دبائے رہے گا۔ اللہ والے گُر سکھاتے ہیں کہ نفس دشمن کو کس طرح زیر کیا جاتا ہے۔ اہل اللہ سے جو یہ فن نہیں سیکھتا نفس اس کو ہمیشہ پٹکتا رہتا ہے ۔ اور وہ نفس پر کبھی غالب نہیں آسکتا۔آیت اَشَدُّ حُبًّا لِّلہِجملۂخبریہ سے نازل ہونے کا راز ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے حکم نہیں دیا کہ ہم سے محبت کرو بلکہ جملۂ خبریہ سے اطلاع دی کہ وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَشَدُّ حُبًّا لِّلہِ ؎ جو لوگ مجھ پر ایمان لائے یعنی مجھے پہچان گئے وہ سارے عالم سے زیادہ،عالم کی ہر چیز سے زیادہ مجھ سے محبت ------------------------------