مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
حضورصلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو پیش کیا فَحِیْنَ قَرَأَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہ وَسَلَّمَ کِتَابَہٗ جب حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے مسیلمہ کذاب کا مکتوب پڑھا تو فرمایا فَمَا تَقُوْلَانِ اَنْتُمَا اے دونوں قاصدو! تمہارا کیا عقیدہ ہے مسیلمہ کے بارے میںقَالَا نَقُوْلُ کَمَا قَالَ کہا کہ اس نے جو دعویٰ کیا ہے ہم بھی اس کو مانتے ہیںفَقَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَمَا وَاللہِ لَوْلَا اَنَّ الرُّسُلَ لَاتُقْتَلُ لَضَرَبْتُ اَعْنَاقَکُمَا خدا کی قسم! اگر بین الاقوامی قانون نہ ہوتا کہ قاصدوں اور سفیروں کو قتل نہ کیا جائے توہم تمہاری گردن اڑا دیتے۔سیدالانبیاء ﷺ کا نامۂمبارک مسیلمہ کذاب کے نام ثُمَّ کَتَبَ اِلَیْہ پھر سرور عالم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ و سلم نے مسیلمہ کذاب کو خط لکھا اور کیسے لکھا؟ دیکھیے! اصلی نبی کا خط۔ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے لکھا بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ سنیے! اصلی نبی کا کلام سبحان اﷲ! اﷲ کے نام سے شروع کرتا ہوں مِنْ مُّحَمَّدٍ رَّسُوْلِ اللہِ یہ خط جارہا ہے محمد رسول اﷲ کی طرف سے اِلٰی مُسَیْلَمَۃَ الْکَذَّابِ مسیلمہ کی طرف جو انتہائی جھوٹا ہے۔ اَلسَّلَا مُ عَلٰی مَنِ اتَّبَعَ الْھُدٰی میرا سلام کسی کافر کو نہیں پہنچ سکتا، میرا سلام مشروط ہے کہ جو اﷲ کی ہدایت کو قبول کرے اس کو میرا سلام ہے اور جو ہدایت کو قبول نہ کرے اس کو نبی سلام نہیں کرسکتا۔ یہ ہے اصلی نبی کی شان۔ ایک وہ جھوٹا نبی تھا کہ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو سلام کررہا ہے کہ کسی طرح آدھی زمین مجھ کو مل جائے اور ایک سچے نبی کی شان ہے کہ آپ نے اس کی جھوٹی نبوت کی تکذیب فرما دی اور اس کو سلام بھی نہیں کیا اور آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اَمَّا بَعْدُ فَاِنَّ الْاَرْضَ لِلہِ یُوْرِثُھَا مَنْ یَّشَاءُ مِنْ عِبَادِہٖ وَالْعَاقِبَۃُ لِلْمُتَّقِیْنَ ساری زمین اﷲ کی ہے، اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے دیتا ہے اور انجام متقیوں کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔حضرت وحشی رضی اللہ عنہ کے ہاتھوں مسیلمہ کذاب کا قتل یہ واقعہ10 ہجری کا ہے۔ سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم کی وفات کے بعد