مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
سنگسار کا اگر ایک واقعہ بھی ہوگا تو سارا ملک زنا سے بچ جائے گا، پھر کسی کی ہمت اس کے ارتکاب کی نہیں ہوگی اور یہ بھی عینِ رحمت ہے کہ مخلوق اس گندے فعل سے بچ جائے جس کے نقصانات دنیا اور آخرت میں بے شمار ہیں۔زنا کی گواہی کا قانون بھی رحمتِ حق کا مظہر ہے اور زنا ثابت کرنے کو اللہ تعالیٰ نے کتنا مشکل کردیا کہ چار گواہ ہوں اور اس طرح دیکھیں جیسے سلائی سُرمہ دانی میں جاتی ہے۔ کون ہے جو اتنے گواہوں کے سامنے یہ فعل کرے۔ اس کا ثبوت ملنا مشکل ہے۔ اللہ تعالیٰ نے یہ قانون سخت بنا کر اپنے بندوں کی پردہ پوشی فرمائی تاکہ میرے بندوں کی آبرو ریزی نہ ہو۔ اگر بر بنائے بشریت کبھی خطا ہوجائے تو دل سے نادم ہو کر مجھ سے معافی مانگ لیں،آیندہ کے لیے عزم علی التقویٰکرلیں۔ ان کی معافی ہوجائے گی۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو رُسوا کرنا نہیں چاہتے۔ کیا یہ رحمت نہیں ہے ؟شانِ رحمتِ حق کی ایک اور دلیل اور دیکھیے کیا رحمت ہے کہ اگر جج عدالت میں پوچھے کہ کیا تم نے زنا کیا ہے تو انکار کرنا اقرار کرنے سے افضل ہے۔ یہاں جھوٹ بولنے کو اللہ نے پسند کرلیا کہ اپنی جان بچالو، مجھے تم سے محبت ہے، ہم تمہاری جان لینا نہیں چاہتے ۔ بس تنہائی میں معافی مانگ لو ہم معاف کردیں گے۔ بتائیے کیا رحمت ہے اللہ تعالیٰ کی کہ یہاں جھوٹ بولنا سچ بولنے سے افضل ہے۔روزے میں بھول کر کھانے کا حکم اور شانِ رحمتِ حق اسی طرح روزے میں اگر کوئی بُڈھا آدمی بھول کر کھارہا ہے تو شریعت کا حکم ہے کہ اسے کھانے دو۔ اسے یاد بھی نہ دلاؤکہ تمہارا روزہ ہے۔ بس اسے کھانے دو اور میری رحمت کا تماشا دیکھتے رہو کہ میری رحمت نے تم کو خاموش کردیا کہ میرے بوڑھے بندے کو روزہ یاد بھی مت دلاؤ ۔ اور اگر جوان بھول کر کھارہا ہو تو اسے یاد دلادو کہ تمہارا روزہ ہے۔ یہ سب قانون کیا رحمت نہیں ہے ؟