مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
خاندان سے ہے، وہ فلاں قبیلہ سے ہے۔ خاندان و قبائل سببِ عزت و شرف نہیں ہیں پھر عزت وشرف کس چیز میں ہے؟ آگے ارشاد فرماتے ہیں اِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللہِ اَتْقَاکُمْ اوراﷲ کے نزدیک معزز وہ ہے جو زیادہ تقویٰ اختیار کرتا ہے۔ جو جتنا زیادہ متقی ہے اﷲ کے نزدیک اتنا ہی زیادہ معزّز ہے۔تقویٰ کی تعریف ارشاد فرمایا کہ تقویٰ کی تعریف کیا ہے؟ جن باتوں سے اﷲ تعالیٰ خوش ہوتے ہیںان پر عمل کرنا اور جن باتوں سے ناراض ہوتے ہیں ان سے بچنا۔ امتثالِ اوامر اور اجتناب عن النواہی کا نام تقویٰ ہے۔ دیکھنا ہے کہ اﷲ تعالیٰ کس بات سے خوش ہوتے ہیں اورسرورِ عالم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ و سلم کس بات سے خوش ہوتے ہیں۔ ایک تو ہماری خوشی ہے اور ایک اﷲاور رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی خوشی ہے جو اپنی ناجائز خوشی کو خوشی خوشی چھوڑ دے یعنی وہ اپنی خوشی کو اﷲا ور رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی خوشی پر قربان کردے تو سمجھ لو کہ وہ متقی ہوگیا ، اﷲ کا ولی ہوگیا۔حصولِ ولایت کے تین نسخے ارشاد فرمایا کہاﷲ کی ولایت ہمارے اکابر کی تحقیق میں تین عمل سےحاصل ہوتیہے: ۱)صحبتِ صالحین بہت سے لوگوں نے بہت عبادت کی لیکن صحبتِ نبی سے مشرف نہ ہونے سے صحابی نہ ہوسکے۔ صحابی وہ ہوئے جو نبی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے صحبت یافتہ ہوئے تو اﷲ کا ولی بننے کا سب سے پہلا نسخہ ہے یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ اے ایمان والو! تقویٰ اختیار کرو لیکن تقویٰ کے حصول کا طریقہ کیا ہےکُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ؎ یہاں صادقین معنیٰ میں متقین کے ہے۔ صادق اور متقی دونوں میں نسبتِ تساوی ہے، ------------------------------