مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
تکمیل ہوگی۔ تکمیلِلَا اِلٰہَ کے بغیر اِلَّا اللہ کی تجلیات سے تمہارا قلب محروم رہے گا۔تقویٰ کا مفہوم فرمایا کہ تقویٰ کا مفہوم یہ ہے کہ جن باتوں سے اللہ تعالیٰ ناراض ہوتے ہیں ان باتوں کے تقاضوں کے باوجود ان پر عمل نہ کرکے بندہ غم اُٹھالے اور زخمِ حسرت کھالے اسی کا نام تقویٰ ہے اور اسی سے اللہ ملتا ہے۔ اس پر میرے دو شعر سنیے ؎ زخمِ حسرت ہزار کھائے ہیں تب کہیں جا کے ان کو پائے ہیں ان حسینوں سے دل بچانے میں میں نے غم بھی بڑے اُٹھائے ہیںمنتہائے اولیائے صدّیقین تک پہنچنے کی تدبیر فرمایا کہ منتہائے اولیائے صدیقین تک پہنچنے کی تدبیر یہ ہے کہ اللہ والوں کی صحبت سے ، ذکر اللہ سے، مجاہدہ سے اور نفس پر گناہ سے بچنے کا غم اُٹھانے سے ہم کو اتنا ایمان ویقین اللہ تعالیٰ عطا فرمادے کہ ہماری زندگی کی ہر سانس اللہ پر فدا ہو اور ایک سانس بھی ہم اللہ کو ناراض نہ کریں اور اگر کبھی خطا ہوجائے تو آنسوؤں سے سجد ہ گاہ کو ترکردیں، اور اتنا روئیں کہ وہ خطا سببِ عطا ہوجائے۔ ( خانقاہ امدادیہ اشرفیہ کراچی مؤرخہ ۱۵؍رمضان المبارک ۱۴۱۷ھ مطابق۲۵؍ جنوری ۹۷ ۱۹ء بروز ہفتہ بعد عصر ساڑھے پانچ بجے شام) آج صبح حضرتِ والا کے ساتھ ہم لوگ کراچی پہنچے ۔عصر کے بعد حضرتِ والا تھوڑی دیر خانقاہ میں تشریف فرما ہوئے۔ اس وقت کے چند ارشادات :تعلیم ِاعتدال وحفظِ مراتب فرمایا کہ شاعر مشرق ڈاکٹر اقبال کا شعر ہے ؎