مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
سب ذریعۂ مقصود ہے ، اﷲ کو راضی کرنے کے ذرائع ہیں لیکن اصل مقصود اﷲ کی رضا ہے۔ اﷲ ہم سے راضی ہوجائیں۔ لہٰذا اپنی زندگی سے ہوشیار ہوجاؤ ایک دن جنازہ قبر میں جانے والا ہے، قبرستان جانا ہے۔لہٰذا اﷲ کییاداور اﷲ کی محبت کے ساتھ اﷲ والوں کی صحبت بھی ضروری ہے کیوں کہ ان ہی کے ذریعہ سے اﷲ کی محبت ملتی ہے، بس جو لمحہ، جو سانس اﷲ کی یاد میں گزر جائے اور جو اہل اﷲ کی صحبت میں گزر جائے اس کو بادشاہوں کے تخت و تاج سے زیادہ قیمتی سمجھیے جو ہمارے کفن کے ساتھ کام دے گا۔ ورنہ اگر کوئی شخص کروڑ پتی ہے، بادشاہ ہے لیکن جب اس کا جنازہ قبر میں اُترے گا تو کون سا جنازہ کامیاب رہے گا ؟ جس نے خوب مال کمایا لیکن اﷲ کو ناراض کیایا وہ جنازہ کامیاب رہے گا جس نے اﷲ کو خوب یاد کیا اور اﷲ کو راضی کرلیا بس حاصلِ زندگی وہ سانس ہے جس میں بندہ اﷲ کو راضی کرلے۔ میرے دو شعر ہیں ؎ وہ لمحۂ حیات جو تجھ پر فدا ہوا اس لمحۂ حیات پہ اختر فدا ہوا وہ میرے لمحات جو گزرے خدا کی یاد میں بس وہی لمحات میری زیست کا حاصل رہےمعاملات و تجارت میں بھی شریعت کی پابندی کی تاکید کل بعد عشاء اعلان ہوا تھا کہ روزانہ بعد عشاء مجلس ہوا کرے گی۔ لہٰذا آج حضرتِ والا سے تعلق رکھنے والے کچھ علماء حضرات خانقاہ میں جمع ہوگئے۔ ارشاد فرمایا کہ مال بھی حلال طریقہ سے کمانا چاہیے ہم مسجد میں بھی اﷲ کے غلام ہیں ، بازار اور دوکان میں بھی اﷲ کے غلام ہیں۔ یہ نہیں کہ مسجد میں اﷲ کے بندے ہیں اور دوکان پر طوقِ غلامی اُتار کر پھینک دیا۔ لہٰذا جو حجام داڑھی مونڈتا ہے اس کی روزی حلال نہیں۔ داڑھی مونڈنا حرام ہے اور ایک مشت داڑھی رکھنا واجب ہے، بعض لوگ داڑھی رکھتے ہیں لیکن تھوڑی تھوڑی رکھتے ہیں ذرا ذرا سی۔ ان سے عرض کرتا ہوں کہ ایک مٹھی رکھنے کا ارادہ کرلیجیے،تینوں طرف ایک مشت ہو پھر ان شاء اﷲ داڑھی بہت